کہانی :بالی عمر کی پیاس Part 2


میں پڑھائی میں بِالکل بھی اچھیِ نہیں تھی لیکن سارے مرد ٹیچروں کا 'پورا پیار' مجھے مِلتا تھا۔ یہ انکا پیار ہی تو تھا کہ ہوم-ورک نہ کرنے کے باوجود بھی وہ مسکراکر بغیر کچھ کہے چپ چاپ کاپی بند کرکے مجھے پکڑا دیتے۔۔ باقی سب کی پِٹائی ہوتی۔ لیکن ہاں، وہ میرے پڑھائی میں دھیان نا دینے کا ہرجانہ وصول کرنا کبھی نہیں بھولتے تھے۔ جِس کِسی کا بھی خالی پیرِیڈ نِکل آتا۔کِسی نا کِسی بہانے سے مجھے اکیلے میں سٹاف روم میں بلا لیتے۔ میرے ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں لیکر مسلتے ہوئے مجھے سمجھاتے رہتے۔ کمر سے چِپکا ہوا انکا دوسرا ہاتھ آہستہ آہستہ پھِسلتا ہوا میرے چوتڑوں پر آٹِکتا۔ مجھے پڑھائی کی 'طرف زیادہ' دھیان دینے کو کہتے ہوئے وہ میرے چوتڑوں پر ہلکی ہلکی چپت لگاتے ہوئے میرے چوتڑوں کے تھِرکنے کا مزہ لوٹتے رہتے۔۔ مجھے پڑھائی کے فائدے گِنواتے ہوئے اکثر وہ 'کھو' جاتے تھے، اور چپت لگانا بھول کر میرے چوتڑوں پر ہی اپنے ہاتھ جما لیتے۔ کبھی کبھار تو انکی انگلیاں سکرٹ کے اوپر سے ہی میری گانڈ کی دراڑ کی گہرائیوں کو ناپنے کی کوشِش کرنے لگتیں۔۔

انکا دھیان ہر وقت انکی تھپکیوں کی وجہ سے لگاتار تھرکتے ہوئے میرے مموں پر ہی ہوتا تھا۔۔ لیکن کِسی نے کبھی میرے مموں پر جھپٹا نہیں مارا۔ شاید وہ سب یہ سوچتے ہوں گے کہ کہیں میں بِدک نہ جاوں۔۔ لیکن میں انکو کبھی چاہ کر بھی یہ نہ بتا پائی کہ مجھے ایسا کرواتے ہوئی مجھے اپنی چوت میں میٹھا-میٹھا مزہ آتا ہے۔۔

ہاں! ایک بات میں کبھی نہیں بھول پاؤنگِی۔۔ میرے ہِسٹری کے سر کا ہاتھ ایسے ہی سمجھاتے ہوئے ایک دِن کمر سے نہیں بلکہ میرے گھٹنوں سے چلنا شروع ہوا ۔۔ اور آہستہ آہستہ میری سکرٹ کے اندر گھس گیا۔ اپنی کیلے کے تنے جیسی لمبی گوری اور چِکنی رانوں پر انکے 'کانپتے' ہوئے ہاتھ کو محسوس کرکے میں مچل اٹھی تھی۔۔ خوشی کے مارے میں نے آنکھیں بند کرکے اپنی رانیں کھول دیں اور انکے ہاتھ کواپنی رانوں کے بیچ میں اوپر چڑھتا ہوا محسوس کرنے لگی۔۔ اچانک مجھے ایسا لگا کہ میری نازک سی چوت سے پانی سا ٹپکنے لگا۔۔

اچانک انہوں نے میری رانوں میں بری طرح پھنسی ہوئی 'نِیکر' کے اندر انگلی گھسا دی۔۔ لیکن جلدبازی میں غلطی سے انکی انگلی سیدھی میری چِکنی ہوکر ٹپکتی ہوئی چوت کے موٹے موٹے لبوں کے بیچ میں گھسا دی۔۔ میں درد سے تِلمِلا اٹھی۔۔

Like follow for more

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3

*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 4