"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3
میں نے فورن اپنے لین لائن نمبر سے شان کو کال کر کے بتایا کے بھائی غصےمیں گھر سے باہر نکلا ہے۔ اتنا کہہ کر میں نے فون بند کر دیا۔اب مجھے بہت ڈر لگ رہا تھا۔ اتنے میں میرے والد اور والدہ گھر آ گے۔ میں ان کے سامنے نارمل رہی تاکہ ان کو شک نہ ہو لیکن اندر اندر ہی میں ڈر رہی تھی کہ بھائی ابو اور امی کو میرے بارے میں بتا نہ دے۔ میں نے رات کا کھانا بنانا شروع کر دیا۔ کھانا بنا کر فارغ ہوئی تو بھائی بھی گھر آ گے۔ اب میں بہت ڈر رہی تھی بھائی سے دل میں اپنے آپ سے کہہ رہی تھی۔ آمنہ کی بچی آج تو تو گئی جان سے۔ لیکن بھائی سیدھا اپنے روم میں چلے گے۔ کچھ ٹائم بعد فریش ہو کر واپس آئے اور مجھے بولا کھانا لگاؤ۔ میں نے ایک دم کھانا لگایا اور سب نے مل کر کھانا کھایا۔ کچھ دیر تک بھائی اور ابو آپس میں باتیں کرتے رہے۔ میں برتن دھو کر اپنے کمرے میں آ گئی۔ اور لیٹ کر پورے دن کا واقعہ سوچنے لگی۔ پتہ نہیں چلا کے کس ٹائم مجھے نیند آ گئی اور میں سو گئی۔ رات کے تقریباً 1 بجے مجھے محسوس ہوا کہ کوئی میرے ساتھ لیٹا ہوا ہے۔ میں ڈر گئی اور اٹھ کر دیکھنے لگی۔ دیکھا تو بھائی میرے ساتھ لیٹا ہوا تھا۔ اس نے فورن اٹھ کر مجھے بالوں سے پکڑا اور بولا کے تو باہر جا کر ہمیں بدنام کرتی ہے۔میں ابو کو بتاؤں گا۔ میں ڈر گئی اور اس کے آگے واسطے ڈالنے لگی۔ لیکن بھائی نہیں مان رہا تھا۔اچانک بھائی بولا اگر تو میرے ساتھ سیکس کرتی ہے تو میں ابو کو نہیں بتاؤں گا۔پہلے تو میں نے انکار کیا لیکن بھائی کی دھمکی سن کر مان گئی۔اب بھائی نے مجھے اور اپنے آپ کو کپڑوں سے آزاد کر دیا اور فورن میرے ممے اپنے ہاتھ میں لے کر دبانے لگا۔اب بھائی کبھی میرے مموں کو دباتا اور کبھی ان کو سوچتا۔ ایسا لگ رہا تھا بھائی نے پہلی دفعہ کسی لڑکی کو ننگا دیکھا ہے۔بھائی نے اب اپنا لن میرے منہ میں ڈال دیا اور بولا رنڈی چوس میرا لن جیسے اپنے یار کا چوس رہی تھی۔ میں بھائی کا لن چوسنے لگی۔ اب بھائی کو بہت مزا آ رہا تھا۔وہ زور زور سے سسکیاں لے رہا تھا۔ اب بھائی نے لن کو زور زور سے میرے منہ میں ڈالنا شروع کر دیا۔اب بھائی میرے منہ کو چود رہا تھا۔ بھائی کا لن میرے حلق تک جاتا جس سے میری سانس بند ہو جاتی پھر بھائی لن باہر نکال کر واپس منہ میں ڈال دیتا۔ یہ سلسلہ 10 منٹ تک جاری رہا.
جاری ہے۔
Comments
Post a Comment