Laiba Episode 4
اس نے مسکرا کر میرے پیروں کو جڑ سے ھاتھ میں پکڑ لیا اور میری ٹانگیں اور کھول دیں اور پھر اپنے ھاتھ میرے گھٹنوں کے نیچے لا کر میرٹانگوں کو میرے پیٹ کی طرف موڑ لایا۔
یمممممممم مجھے اس کے لنڈ کی ٹوپی کی رگڑ اپنی چوت کے ھونٹوں پہ مھسوس ہوئی۔
صرف ٹوپی ڈالنا۔
فکر نہ کرو۔
تھوڑی دیر وہ لنڈ کو میری چوت پہ رگڑتا رھا،
لمبے سانس لو۔
میں نے لمبے لمبے سانس لینا شروع کردۓ۔
وہ زور زور سے لنڈ کو چوت کے اوپر رگڑتا رھا، پھر اچانک کمرے میں میرے چیخ کی آواز سنائی دی۔
اممممممممممممیییییییییییییییییییییییییییییییییییییییییییییییی
مجھے ایسے لگا جیسے کوئی بھت بڑا بلیڈ میری چوت کو چیرتا ھوا اندر گیا ھو۔
امی امی امی امی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ نیں بس بس بس ۔۔شیر کی بچی ھے تم شیر کی۔ صرف توپی ھے دیکو۔
میں نے سر کو اٹھا کی اپنی ٹانگوں کی طرف دیکھا، واقعی صرف ٹوپی اندر تھی۔
وہ کچھ دیر ٹوپی کو میری چوت کے اندر باھر ھلاتا رہا۔
پھر اچانک اس نے میرے منہ پہ ھاتھ رکھ دیا۔ میں حیرت سے اسے دیکھنے لگی میری سانس رک رہی تھی، مگر کچھ سوچنے کا موقع ہی نہ دیا اس نے اور اپنی پوری طاقت سے آگے کی طرف جھٹکا دیا اس نے، میری ٹانگیں بری طرح ھلیں، پوری چارپائی اتنا ھلی جیسے اب ٹوٹے کہ اب، اور میری چوت کو مکمل چیرتا ھوا اس کا لنڈ دستے تک میرے اندر جا چکا تھا۔
اتنا شدید درد ھوا کہ لفظوں میں بیان نہیں ھوسکتا۔میرے منہ سے ئممممممممممم ممممممممممممممممممم کی آواز ہی نکل سکی اس نے زور سے میرا منہ دبایا ھو تھا۔
بس بس بس
وہ آھستہ سے اپنا لنڈ توپی تک بھر لایا ، مجھے اس مین بھی درد ھوا، پھر پوری طاقت سے پورا لنڈ واپس میری چوت میں گھسیڑ دیا۔
وہی شدید درد۔
کچھ دیر تک وہ اپنا لنڈ اندر رکھ کے گول گول گھمانے لگا،
مممممممممم مممممممممممممم مممممممممممممممممم
کچھ نہیں کچھ نہیں بس بس ہو گیا ھو گیا۔
میری چوت سے خون نکل کے چادر پہ پھیل گیا تھا۔
شاہو پھر آھستہ سے اپنا لنڈ ٹوپی تک باہر لایا اور پھر طاقت سے میری چوت میں گھسیڑ دیا۔
مممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممممم
میں نے آنکھیں بند کر لیں۔
اس نے مزید چھ جھٹکے میری چوت کو ایسے ہی دۓ۔
اب درد تو ھو رھا تھا مگر زیادہ نھیں، مجھے پھلے اپنی چوت کے اردگرد گرمی محسوس ہوئی، پھر جب شاھو نے لںڈ کو اندر باھر ڈالنا شروع کیا تو مجھے مزہ آنے لگا، وہ درمیانی رفتار سے مجھے چود رہا تھا۔
ھممم ھممممم ھمممممم
اس نے میرے منہ سے ھاتھ ھٹا لیا۔
اھھھھھھھھھھھ اھھھھھھھھھھھ میں نے لمبے لمبے سانس لۓ۔ اور غصے سے ژاھو کو دیکھا، کمینے کمینے ھو تم۔
وہ ھنس دیا۔
مزہ لو چپ کر کے۔
شاھو کے کالے پیٹ پر میری چوت کا خون لگا تھا۔ شاید پھلے جھٹکے میں ھی نکلا ھوگا۔
شاھو نے میری ٹانگیں اوپر کی میررے گھٹنے میری نا ک کو لگ رھے تھے اور اس نے زور زور سے لنڈ کو میری چوت میں اندر باہر درنا شروع کر دیا۔
اھھھھھھھھھ اھھھھھھھھھھھ
میریس چوت سے ھوتا ھوا مزہ میرے پورے بدن میں ُھیل رھا تھا، شاہو مجھے چودتے ھوۓ میری نپلز کو چوسنے لگا۔
میری چوت سے اس کی چدائی کی سپیڈ کی وجہ سے پچک پچک پچک کی آواز آرھی تھی، اس کا لنڈ پندرہ منٹ کی چدئی کے بعد بھی پھنس پھنس کے اندر باھر ھو رھا تھا،
کڑک چوت ھے تمھارا بھت، گانڈ بھی اتنا ٹائٹ نھیں ھوتا مزہ آگیا قسم سے۔
اس نے لنڈ کو میری چوت میں اندر دکھ کے گول گول گھمانا شروع کردیا مجھے اور مزہ انے لگا۔
آہہہہہہہہہہہہہہہہہ ۔۔ شاھو کے منہ سے آواز نکلی۔ وہ لنڈ کو گول گول اندر گھماتا رھا۔۔۔
تمھارا دوست بولا کہ تم کو کھول کے دیوے، سو کھول رھا ھے۔
میں سمجھ گئی وہ اپنے لنڈ کو میری چوت کت اندر رکھ کے کیوں گھما رھا تھا،، وہ مجھے چاروں لڑکوں کے لۓ خھول رھا تھا۔
آھھھھھھھھھھھھھھھ اس کے منی سے آواز نکلی آحححححححححححھھھھھھھھ
ام کی آنکھیں ٹیڑھٰی ھو گئیں شاید اس کو مزہ آ رھا تھا۔
اس نے لنڈ پور باھر نکالا۔۔۔۔۔ اور جھتکے سے واپس میری چوت میں گھسیڑ دیا۔ پوری چارپائی ھل گئی۔
اھھھھھھھھھھھھھھ ھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھ جھتکے سے اس کے منہ سے آواز نکلی۔
پھر اس نے لنڈ کو پورا بھر نکالا اور ایک جھٹکے سے انر ڈال دیا، میرے منہ سے سسکی نکلی سسسسسسسسسسسسسسسسس
اس کے منہ سےےےےےےےےے ااھھھھھھھھھھھھھھ
اس نے میری چوت کو سولہ بار ایسے کھولا۔ اور سترواں جھٹکا لگا کے لنڈ ڈالا تو میری ثوت سے مزے کا طوفان نکلا، میں ڈسچارج ھوگئی تھی۔
ااااھھھھھھھھھھھھھممممممممممممممممممممممممممممممممم
میرے منہ سے نکلا۔
شاہو نے تین اور جھٹکے دے میری چوت کو، اور چوتھے جھٹکے کے بعد لنڈ واپس نھیں ڈالا، اس کے لنڈ سے سفید دھار نکلی جو میری ٹھوڑی پر آ لگی جیسے گوند کا بڑہ قطرہ میری ٹھوڑی سے لٹک گیا۔
شاھو کی آنکھیں اور ٹیڑھی ھو گئیں، دوسرا پھوارا میرے ممے سے آ لگا ۔
ااااااھھھھھھھھھھ آآآآآآآححححححھھھھھھھھھھھھھھ ۔۔ شاھو کے منہ سے نکلا۔ اور تیسرا پھوارا میری چوت کے اوپر ھی گرا۔
شاھو بے سدھ میرے ساتھ اکے گرا اور لمبی لمبی سانسیں لینے لگا۔
مزہ آ گیا مزہ آگیا اب بھلی مر جاوے پرواہ نھیں اس نے مجھے کس کرنے کی کوشش کی مگر میں نے منہ دوسری طرف کرلیا۔
اھھھھھھھھھھھ اھھھھھھھھھھ
وہ تیزی سے اٹھا اور واپس میری ٹانگوں کی طرف گیا اس سے پھلے میں کچھ سمجھتی یا کہتی اس نے میری ٹانگیں کھول کے ایک بار پھر لنڈ میری چوت میں ڈال دیا۔
آھھھھھھھھھھھ آتھھھھھھھھھھ
میں پانچ منٹ میں دوسری بر ڈسچارج ہوئی، شاھو بھی مجھے دس مزید منٹ چودنے کے بعد ایک بار پھر ڈسچارج ہوا۔
اھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھ
اس کے منہ سے جانور کے جیسی آوازیں نکل رھی تھیں۔
میں نے کھڑے ھو کر کپڑے پھنے۔
شاھو نے بھی کپڑے پھن لۓ۔
مزہ آگیا مزہ آگیا۔ شاھو ابھی بھی سرور میں تھا۔
میں نے کپڑے درست کۓ۔
میرے دوست کہاں ھیں؟
ام کو کیا پتپ بے بی باھر ھونگا۔
میں اور شاھو باھر آۓ تو ایک کمرے سے ماہم کی یس یس یس کی آوازیں آرھی تھیں۔
میں مسکرا دی وہ لوگ ماہم کو چودنا شروع بھی کر چکے تھے، میں اس کمرے کی طرف چل پڑی۔
شاہو نے پیچےل سے آواز دی۔
بےبی ساب۔۔۔
میں نے پیچھےمڑ کے دیکھا۔
ام باہر بیٹھا ہے، تم لوگ آرام سے کام وام کرکے آجاؤ، شاہو نے دانت نکال کے کہا۔
سنو شاٰہو، تمہارا موبائیل نمبر کیا ہے- میں نے پوچھا۔
او، نہیں اے امارے پاس، غریب آدمی اے بےبی ساب، روٹی موٹی مل جاوے تو بہت اے۔ شاہو نے جواب دیا۔
تمہارے پاس پین ہے؟
آں بےبی، کاپی بھی ہے۔
لے آؤ۔
وہ جلدی سے ایک پرانی کاپی اور پین لے آیا۔ میں نے ایک پیج پہ اپنا فون نمبر لکھ دیا۔
اپنے سکول یونیفارم کے جیب سے میں نے 3 ھزار روپے لۓ اور شاہو کی طرف بڑھا دۓ۔
ارے نئیں بابا- وہ پیچھےھٹا۔
فون خریدنے کے لۓ دے رہی ہوں، ایک فون اور سم لو، اور مجھے اس نمبر پہ کال کرنا، میں نے مسکرا کر کہا تو شاہو نے دانت نکالتے ہوۓ پیسے لے لۓ۔
میں اس کمرے کی طرف چلدی جہاں لڑکے ماہم کو چود رہے تےو۔
کمرے میں داخل ہوتے ہی میں نے جو دیکھا میرا منہ کاا کا کلار رہ گیا۔
ماہم گھٹنوں کے بل منیب کا لنڈ چوس رہٰی تھی اور عماد اس کے ساتھ بیٹھا اس کی نپل چوس رہا تھا، جبکہ جواد اور نہال ایک سائیڈ میں ننگے کھڑے لمبی لمبی سانسیں لے رہے تھے۔ شائد وہ ماہم کو چود چکے تھے۔
کیا یار انگریزی پروگرام؟ میں نے ہنس کے کہا۔
سب مجھے دیکھنے لگے،
آ گئیں ڈیبیوٹنٹ، نہال مسکرا کے میری طرف بڑھا اور ہم دونوں نے ہاۓ فائو کی تالی ملائی۔
کیسا رہا، نہال نے پوچھا۔
ماہم،منیب اور عماد نے بھی اپنا کام روکا اور میرے پاس آکے مجھ کو
کیا ۔ greet
کیسا رہا۔ ماہم نے پومسکراتے ہوۓ پوچھا۔
اچھا رہا مگر یہ تو نے چوسنا بھی شروع کردیا۔ میں نے آنکہیں پھاڑ کے اس سے پوچھا۔
عماد نے ضد کی میں نے کہا چلو نیا ایکسپیرینس ہو جاۓ۔ وہ کھسیانی سی ہو گئی۔
درد تو نہیں ہوا؟ نہال نے پوچھا۔
مت پوچون۔ بعد میں بتاؤن گی۔ تم لوگ کام پورا کرو۔ میں نے عماد اور منیب کو آنکھ مار کے کہا۔
ماہم سر ہلاتے ہوۓ واپس گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی منیب اس کے سامنے کھڑا ہوگیا۔
اس کا لنڈ زیادہ بڑا نہیں تھا، توریبن 5 انچ ہوگا لیکن صاف اور موٹا تھا، ماہم نے بالوں کی پونی بنائی، عماد سائیڈ میں کھڑا لنڈ کو ھاتھ سے مسل رہا تھا۔
میں، جواد اور نہال ایک پرانی ٹوٹی ہوئی بینچ پر بیٹھ گۓ۔
ہرٹ تو نہیں کیا کمینے نے؟ جواد نے پوچھا۔
بہت زیادہ یار پر شاید ضروری تھا، تم لوگ کبھی نی کر پاتے، توٹڑا ظالم ہونا پڑتا ہے لڑکی کے ساتھ پہلی بار، ویسے بعد مین آسم مزہ آیا۔
میں نے کھل کلاپ کے بتایا تو دونوں ہنس پڑے۔
ماہم گھٹنوں کے بل بیٹھ کے مزے سے منیب کا لنڈ چوسے جا رہی تھی اور عماد پیچھےسے اس کی پیٹھ پہ لنڈ گھس رہا تھا۔
یہ عماد کیا کر رہا ہے، عماد نے پوچھا۔
چو ڑو پٹھان کا اپاٹ طریقہ ہوتا ہے، نہال نے جواب دیا اور ہم بے اختیار ہنس پڑے۔
تم لوگوں نے کرلیا۔؟ میں نے پوچھا۔
عماد چود چکا ہے ، میں تمیارا ویٹ کر رہا تھا،
اوہ-میرے منہ سے بس اتنا ہی نکل سکا۔
توہڑا ریسٹ کرلوں یار- میں نے پوچھا،
ہاں ہان ٹیک یور ٹایم تب تک ان کا مزی دیکھتے ہیں۔ نہال بولا۔
ماہم نے کافی دیر تک دونوں کا لنڈ چوسا پھر عماد نے اس کو اوپر کھڑا کیا اور دیوار کی طرف چلنے کا کہا۔
ماہم آہستہ آہستہ دیوار کے ساتھ جا کر کھڑی ہو گئی۔ہاتھ دیوار پر اور جھکو ذرہ- عماد نے کہا،
یار میں نے گانڈ میں نہیں لیا پہلے کبھی- ماہم ڈر گئی۔
ارے نہیں پاگل چوت میں ہی کروں گا- عماد مسکرایا،
ماہم نے دیوار پہ ہاتھ رکھ دۓ اور گھےن بینڈ کر کے جھک گئی، اس کی گانڈ کا کریک ذرہ سا کلا ۔
عمار نے اپنے گھٹنے بھی ذرہ بینڈ کرکے اپنے لنڈ کو ماہم کی گانڈ کے کریک میں ڈآلا اور چوت کے ہونٹوں تک لے جانے کی کوشش کرنے لگا۔
گانڈ کو ذرہ اوپر کرو ماہم- منی نے کھا اور عمارۃ نے گھٹنے ذرہ اٹھا کے گانڈ کو اوپر کیا۔
عماد نے ماہم کی کمر کو دونوں ہاتواں سے تھام لیا اور لنڈ کی ٹوپی کو آرام سے اندر گھسیڑ دیا، ماہم نے ناک چڑھا کے سسکی سس لی جس سے لگا اس کو درد ہوا۔
پلےد اس نے آہستہ آہستہ اپنا پورا 6 انچ کا پرزا ماہم کی چوت میں ڈالا اور پھر آرام آرام لنڈ کو اندر باہر کرکے مزہ لینے لگ۔
منیب سائڈ میں کھڑ اپنی باری کا انتطار کر رہا تھا۔
دو منٹ تک عماد آہتہ چودتا رہا، پھر اسپیڈ پکڑ لی،
کچھ ہی دیر میں کمرے میں تھپا ککککککککک تھپاککککککک اور ماہم کے مزے لے کر اونھھھھھھھھھھھ اونھھھھھھھھھھھھھھھھھ کی آواز آنے لگی۔
ہم چپ سادہے دیکھ رہے تھے میری چوت گرم ہو رہی تھی پھر سے۔
تم ریڈی ہو لائیبہ، نہال نے پوچھا۔
اومممم ھھ ہاں ہاں، مجھے جیسے کسی نے نیند میں سے اٹھا لیا ہونہال اٹھا
Comments
Post a Comment