شرارت کر بیٹھی



‏جی میں آتا ہے کریں قید سبھی رنگوں کو

 ایک ہنستی ہوئی تصویر بنا لیں تیری


 ایک حسرت ہے جئیں عمر کو چند لمحوں میں

 ایک حسرت ہے کوئی شام چرا لیں تیری


یہ واقع آج سے ایک سال پہلے کا ہے۔ جب میں 19 سال کی تھی لیکن میرا جسم کس شادی شدہ عورت کی طرح میرا جسم بھر رہا تھا۔ کالج ہمارے گاؤں سے کچھ فاصلے پر تھا۔ میٹرک پاس کرنے کے بعد امی نے مجھے سلائی سینٹر داخل کروا دیا مجھے پڑھنے کا شوق تھا میں نے بہت منتیں کیں کہ مجھے کالج جانا ہے پر وہ مجھے نہیں داخل کروا رہی تھی کالج میں۔ بڑی مشکل سے بہت منتیں کر کے آخر امی مان گئی کالج داخلہ کروانے کو۔ مجھے بچپن سے ہی شوق تھا بلیو موویز ,(sex) دیکھنے کا۔ ہمارے گھر میں کسی کے پاس موبائل نہیں تھا تو ابو نے مجھے میٹرک کے بعد موبائل لے دیا کیونکہ ابو کراچی کپڑے کی فیکٹری میں کام کرتے تھے۔ پہلے دو ماہ تک تو موبائل صرف کال کرنے یا سننے کے لیے ہی استعمال کیا کرتی تھی۔۔۔۔یا پھر مسینجر پر مختلف کہانیوں پر رول پلے پرفارم کرتی کیونکہ میں نے بولڈ ناول میں شرارت کر بیٹھا بھائی یہ کیا ھے بھیا دھیرے سے سرجی دھیرے سے بڑی حویلی کی بہو پڑھ رکھی تھیں مجھے ناول پڑھنے کا جنون کی حد تک شوق تھا 


 بعد میں ہمارے ہمسائیوں نے وائی فائی (wifi) لگوا لیا۔ ان کے لڑکے(جس کا نام عمران تھا) سے میرا کافی ہنسی مزاق تھا۔ (جیسا کہ عموماً گاؤں کا ماحول ہوتا ہے)۔ لیکن اس کی نیت کب مجھ پہ خراب ہو گئی کچھ پتا نہیں چلا میں ایک دن ان کے گھر (wifi) کا پاسورڈ پوچھنے گئی ان کے گھر کوئی نہیں تھا۔ اس نے بغیر کچھ کہے مجھے پاسورڈ دے دیا۔ اور کہنے لگا یار امی لوگ شادی پے گئے ہیں۔ روٹی بنا دو میں نے کہا کوئی بات نہیں آپ ہمارے گھر میں آ کے کھا لینا کہنے لگا ٹھیک ہے گھر آ کر میں نے امی سے اس کے لیے بھی کھانا بنانے کا کہ دیا۔ پہلا دن تو نارمل رہا اگلے دن اس کے ماموں کی بارات تھی عمران نے بھی جانا تھا امی نے کہا اسے بول آؤ آ کہ کھانا کھا لے جب میں ان کے گھر گئی تو وہ اپنے کپڑے بدل رہا تھا۔ مجھے اس بات کا علم نہ تھا مجھے لگا کہ وہ سو رہا ہو گا۔ میں بغیر دروازے پہ دستک دیے اندر چلی گئی وہ پنیٹ اتارے کھڑا تھا میری طرف دیکھ کر زرا بھی نہیں شرمایا الٹا ہنسنے لگ گیا۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی میں کمرے سے باہر جانے ہی والی تھی وہ بھاگ کر میرے پاس آیا اور دروازہ بند کر دیا۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا 


کیونکہ میرے دل میں اس کے لیے آج تک کبھی بھی ایسا خیال نہیں آیا تھا۔ دروازہ بند کرتے ہی اس نے پیچھے سے مجھے زور سے پکڑ لیا، میں کہتی رہی مجھے جانے دو چھوڑ دو مجھے امی کیا سوچے گی کہا اتنی دیر لگا دی لیکن اس نے میری ایک نہ سنی اور میری شلوار میں ہاتھ ڈال دیا۔ ایک لمحے کے لیے مجھے لگا جیسے میری دھڑکن رک سی گئی ہو۔ میری بلی کو آہستہ آہستہ مسلنے لگا ساتھ ہی اپنے موبائل میں مجھے (xxx videos) لگا دی میں نے آج تک یہ کام کبھی نہیں کیا تھا کیونکہ امی کہیں آنے جانے کم ہی دیتی تھی ۔ ویڈیوز دیکھ کر میں بھی گرم ہونے لگی ۔ وہ آہستہ سے میری شلوار اتارنے لگا۔ میں نے بہت کوشش کی لیکن اس نے زبردستی آخر میری شلوار اتار دی اور اپنا لنڈ باہر نکال لیا اور میرے ہاتھ میں پکڑا دیا اس کا سات انچ کا ہو گا اور کافی موٹا بھی تھا میری مٹھی بھی آدھی بند ہوئی بس۔ میں بہت کوشش کر رہی تھی کہ مجھے چھوڑ دے کیونکہ ڈر لگ رہا تھا اتنا موٹا اندر گیا تو جان نکال دے گا لیکن وہ مسلسل زبردستی کرتا رہا۔ اس نے میری قمیض بھی اتار دی اور میرے ممے دبانے لگا میری BRA بھی اتار دی اب ہم دونوں مکمل ننگے تھے۔


 اس بار میں نے بھی زیادہ مزاحمت نہیں کی اس کا ساتھ دیتی رہی اس نے مجھے الٹا لیٹا لیا اور میرے رانوں میں اوپر اوپر اپنا لنڈ رگڑنے لگا۔ کہنے لگا میرے پاس condom نھیں ہے اس لیے رسک نہیں لینا چاہیے اس نے اپنے لنڈ پر تیل لگایا مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کی جب اندر ہی نہیں ڈالنا تو تیل کیوں لگا رہا ہے ۔ وہ پھر سے میرے اوپر آ گیا اور اوپر اوپر رگڑتا رہا ۔ میں بالکل مگن ہو کر videos دیکھ رہی تھی اس نے اس بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میرے پیچھے سے اندر ڈال دیا اور مجھے زور سے پکڑ لیا۔ مجھے اتنا زیادہ درد ہو رہا تھا اس نے میرے منہ پر ہاتھ رکھ دیا اور مسلسل زور لگا کر اور زیادہ اندر ڈالنا شروع کر دیا۔ مجھ سے درد برداشت نہیں ہو رہا تھا میں رونے لگ گئی لیکن اسے زرا سا بھی خیال نہ آیا میرا اور پوا میرے اندر ڈال دیا میری حالت بہت زیادہ خراب ہو رہی تھی لیکن اسے کوئی فرق نہیں پڑ رہا تھا۔ مسلسل 10 منٹ تک مجھے تکلیف دیتا رہا اور میرے اندر ہی فارغ کر دیا۔


 جب اس نے باہر نکالا تو ایک پل کے لیے مزید درد ہوا میں کافی دیر تک الٹی لیٹی رہی اور درد سے کراہتی رہی وہ مجھ سے مسلسل معافی مانگ رہا تھا اور پیچھے سے دبا رہا تھا مجھے۔ ایک گھنٹے بعد جب میں بستر سے اٹھی تو مجھ سے چلا بھی نہیں جا رہا تھا کیونکہ ابھی تک درد ہو رہا تھا۔ وہ میری طرف مسکرا کر دیکھ رہا تھا۔ مجھے ڈر تھا امی پوچھیں گئ کہا تھی اتنی دیر سے لیکن جب گھر پہنچی تو پتا چلا گھر کوئی نہیں ہے۔ خالہ کی طبیعت خراب تھی اس وجہ سے سب لوگ وہاں گئے ہیں۔ میں بال بال بچی۔ امی کی کال آئی امی کہ رہی تھی ہم لوگ 2 دن بعد آئیں گے اس لیے پیچھے سے گھر کا خیال رکھنا اور کال بند کر دی مجھے اکیلے گھر بالکل ڈر نہیں لگتا تھا کیونکہ بچپن سے ہی اکثر گھر اکیلی رہا کرتی تھی امی لوگ کھیتوں میں کام کرنے جاتی تھی۔ کبھی کبھی میں بھی ان کے ساتھ جایا کرتی تھی۔ خیر دن گزرتے گئے 17 دن بعد میری دوست رمشہ کی شادی تھی وہ مجھے پہلے ہی اپنے گھر بلا رہی تھی۔


 میں 10 دن پہلے ہی ان کے گھر چلی گئی۔ اس کا بھائی جس کا نام شاھد تھا جو کہ اس سے عمر میں بڑا تھا مجھے پسند کرتا تھا میں بھی اسے کچھ کچھ پسند کرتی تھی لیکن کبھی آج تک اس سے بات نہ ہو سکی۔ جب میں ان کے گھر گئی تو وہ میرا کافی خیال رکھنے لگا لیکن کسی کو پتہ نہ چلنے دیتا تھا اپنی بہن کو بھی نہیں۔ لیکن مجھے سب سمجھ آ گیا تھا ۔ میں ایک بار جب میں امی سے فون پر بات کرنے چھت پہ آئی وہ بھی کسی کام سے چھت پہ آیا تھا اس کی بہن اپنی سہیلی کے گھر گئی تھی اس کی امی اور خالہ شادی کا سامان لینے گئیں تھیں۔ چھت پہ ان لوگوں نے سٹور کی طرح کمرہ بنایا تھا جہاں وہ لوگ اضافی سامان رکھا کرتے تھے۔ شاھد سٹور سے کچھ سامان لینے آیا تھا میری طرف دیکھ کر مسکرانے لگا اور کہا یہی رکو میں آتا ہوں۔ وہ اپنے کمرے سے میرے لیے انگوٹھی لایا اور کہنے لگا میں تمہیں پسند کرتا ہوں۔ میں تھوڑا مسکرائی اور اپنی انگلی آگے بڑھا دی اس نے مجھے انگوٹھی پہنائی اور گلے لگا لیا۔ ہم دونوں ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر مسکرانے لگے میں شرارت کر بیٹھی میں نے کہا میں کونسا دلہن ھو جو مجھے منہ دکھائی دے رھے اس نے اچانک میرا ہاتھ پکڑا اور سٹور روم میں لے گیا۔


 میں اسکا ارادہ سمجھ چکی تھی اس لیے تھوڑی بہت مزاحمت کی۔ اس نے مجھے kiss کی میں نے بھی اس بار اسکا ساتھ دیا تھوڑی دیر kiss کرنے ک بعد ہم دونوں کافی گرم ہو چکے تھے میری بلی بھی پانی چھوڑنے لگ گئی اس نے میری شلوار اتاری اپنی انگلی میری بلی میں ڈال دی مجھے جھٹکا سا لگا۔ وہ مجھے کس کر رہا تھا اور میرے جسم سے کھیل رہا تھا ۔ اس نے اپنی شلوار اتاری میں دیکھ کر حیران رہ گئی کیونکہ اتنا بڑا لنڈ آج تک xxx videos میں ہی دیکھا تھا اتنا بڑا اور موٹا تھا اس نے بغیر کچھ کہے مجھے ایک چارپائی پر لیٹا دیا اور میری بلی میں اپنا لنڈ ڈالنے لگا میں چیختی رہی لیکن وہ میری نا سن رہا تھا اور اندر ڈالتا گیا مجھے بھت درد ہو رہا تھا اس نے جب آدھا ڈال کر جھٹکا مارا پورا میرے اندر چلا گیا میری سیل اس نے توڑ دی تھی۔۔۔


 میری بری طرح چیخ نکلی لیکن گھر کوئ نہ تھا تو زیادہ مسئلہ نہ بنا جب اس نے باہر نکالا تو میری بلی بری طرح زخمی تھی اس میں سے خون نکل رہا تھا میرے ھوش اڑ گئے میں اس پر چلانے لگی یہ تم نے کیا کیا میری زندگی برباد کر دی کہنے لگا کچھ نہیں ہوتا میں آپ سے شادی کروں گا۔ یہ کہتے ہوئے اس نے پھر سے میرے اندر ڈال دیا اور جھٹکے مارنے لگا لیکن اس بار مجھے بھی مزا آ رہا تھا

 اس لیے میں نے اسکا پورا ساتھ دیا میں بھی اپنی گانڈ اٹھا اٹھا اس نے اپنا سارا مال میرے اندر ہی نکال دیا۔ میں پھر سے اس پر غصہ کرنے لگی تو شاھد بولا ارے یار میں آپ کو دوائی لا دو گا فکر مت کرو کچھ دیر اسکے ساتھ باتیں کرنے کے بعد ہم لوگ نیچے آ گئے ۔ اس کی بہن کی شادی ہنسی خوشی ہو گئی دو دن بعد میری کزن اپنے دیور سمیر کے لئیے ہمارے گھر رشتہ لے کر آئی تو میرے گھر والوں نے ہاں کردی اس طرح پھر میں اور سمیر شادی کے بندھن میں بندھ گئ......end

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3

*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 4