نرگس کی کہانی



میرا نام نرگس ہے .. میں ایک مسلم خاندان کی بیٹی ہوں میرے گھر میں میری ایک چھوٹی بهےن ہے اور امی ہے .. میرے ابو کا اے نتے کال کچھ سالوں پہلے ہو گیا تها .. ان کے جانے کے بعد میری امی کے بھائیوں نے بھی ہم سے باتھ کھینچ لیا اب .. سارے خاندان کی ذمہ داری میرے اوپر آ گئی تھی

کے کی طرف سے ایک بہترین کی طرف perfecting میں کرتی بھی کیا پڑھائی سے کام کرنا چاہتی تھی .. میں دوسری لڑکیوں کی طرح کبھی اپنی زندگی جی بی نہیں پائی ہر قدم پہ سمجھوتہ ہی کرتی رہی ... شاید یہ ہی میرا نصیب بن گیا تھا اب تو عادت سے ہو گئی تھی

میرا رثين بالکل بنا ہوا تها صبح اٹھنا اور پہلے تیار ہو کے ٹیوشن پڑھنے جاتی .. اپنے کپڑے ران اور وہی سے پھیس نکل جاتی ... پھر شام کو جب تھک ہار کے گھر آتی تو میری چھوٹی بہن کو پڑھاتی .. پھر اماں کے ساتھ بیٹھ کے باتیں کرتی اور پھر اگلے دن کی تیاری رات میں کر کے سو جاتی مجھے لیٹ ہونے کا شوق نہیں تھا سو میں ات میں ہی تیار کر کے رکھ لیتی تھی

مگر مجھے وہ دن آج بھی یاد رہے گا .. .. وہ میری زندگی کا سب سے منحوس دن تها .. وه دن تھا ... سٹرڈے کا دن اگلے دن چھٹی تھی میں روزی کو ٹیوشن لیٹ گئی تهى .. كافى تهك ہوئی تھی مگر جاگ رہی تھی کہ کل تو سنڈے بے آسان اٹھنا تھا .. تو کوئی تے شن نہیں تھی

مجھے اور میری بهین روزی ہم ایک کمرے میں شامل لیٹ تے ہے .. اور امی دوسرے کمرے میں لیٹ دی ہے. وہ کمرہ میرے کمرے سے تھوڑی فاصلے پہ ہے .. اس کے ساتھ ہی کچن لگا ہوا ہے .. اور درمیان میں آنگن مجھے تھوڑی پیاس لگی تھی میں اٹھی کہ چلو پانی پی لو پھر آ کے لے تگی

میں نے جیسے ہی امی کے کمرے کے پاس سے گزری مجھے کچھ باتیں کرنے کی آواز آئی .. میرے پاؤں پلتے میں چونک گئی کہ یہ امی کس باتیں کر رہی ہے ... مجھے لگا کہ کہیں کوئی بھائی تو واپس نہیں آ گیا جس دل کے حال بیان ہو رہے ہوں یہ سوچ کے میں امی کے کمرے کی طرف بڑھا ہی تھی کہ میرے پاؤں پلتے پهے چانی لگی آواز جانی

ارے میرے خدا یہ تو .. نجیب انکل کی تھی نے جیب انکل میرے ابو کے دوست ہے .. اور اکثر گھر آتے رھے تے تھے .. امی کو وہ بھرن مانتے تھے ... مگر یہ آوازیں مجھے پریشان کر گئی تھی .. مینے دھیرے سے سے امی کے کمرے کی کھڑکی سے جھانک کے دیکھا تو اندر کا نظارہ ہی کچھ اور تها ... میری .. امی میں کہتا ہوں نہیں چاہتی مگر کہہ رہی ہوں

مجھے

پوری ننگی لیٹی تھی .. اور میرے نجیب انکل ان کے اوپر ہی لدے ہوئے تھے یہ دیکھ کے میں شرم سے پانی پانی ہو گئی .. میں کروں کیا .. میں اللی پاو واپس آ گئی .. اور اپنے پلنگ پہ لیٹ گئی .. تبھی مجھے دوبارہ پیاس محسوس ہوئی کیوں کہ پانی تو میں پو ہی بھول گئی تھی .. میں واپس کچن میں گئی اور بغیر آواز کی .. نے پانی پیا اور

واپس جانے لگی .. تو میرا دل بولا .. یار نرگس امی کر کیا رہی ہیں یہ تو دیکھ لے .. بو سکتا ہے کہ تو نے جو دیکھا اور جو سمجها وه مختلف بو .. .. میں نے بھی یہ ہی سوچا .. تبھی مجھے ایک بات سوجھی میں فورا کچن کے روشندان پہ چڑھ ... گئی اور اندر دیکھنے لگی

ان کا لیتی تھی اور نے جیب انکل اندر امی بلکل ننگی بیڈ ہے ! ان کے اوپر لدے ہوئے تھے . بولا سا سامان .. سیاه سیاه .. میری امی کی ... پیشاب کی جگہ یہ تھا مجھے آج یہ معلوم ہے کہ ان کو کیا کہتے ہے میرا کہنے کا مطلب ہے کہ انکل کا لنڈ میری امی کی چوت میں دھسا ہوا تھا .... اور امی اپنی ٹانگوں کو .. پھیلائے

انکل سے لیتی پڑی ہوئی تھی .. اور انکل ان کی چدائی کر رہے تھے .. یہ خدا یہ امی تو ان کو اپنا بھائی کہتی تھی .. پھر یے سب کیا میں کیا دیکھ رہی ہوں مگر اب مجھے دیکھو میں مزه أربا تها .. نجيب انکل کس کس کے دھکے ہے مار رہے تھے اور امی اچھل اچھل کے ان دھکے اپنی کمر اور چوت پہ روک رہی .. تهی

فچا پهك كي آوازیں پورے کمرے میں گونج رہی تھی ... امی بڑے مزے کے ساتھ اپنی چوت کو چدوا رہی تھی .. میں دیکھ کے حیران تھی .. میں اترنے کو ہوئی تو دیکھا میرے پیچھے میری چھوٹی بین روزی کهڑی تهی .. وہ مجھے دیکھ کے مسکرا دی .. میں ناراض ہوئی اور چپ چاپ اتر کے .. کمرے میں شامل آ گئی .

پیچھے پیچھے وہ بھی کمرے میں آ گئی " کیا ہوا بازی .. ؟؟"

کچھ نبی ... تو کیا کر رہی تھی وہاں پہ

امی رے بازی یہ سین تو میں نے کئی بار دیکھ چکی ہوں آپ کو ہی خبر نہیں ہے تو کئی لوگو کے ساتھ یہ کرواتی ہے

کیا .. تو پاگل تو نہیں ہو گئی ہے۔

خرج نہیں بازی میں سچ کہہ رہی ہوں جب تم گھر یہ نہیں ہوئی تو امی اپنے یاروں کو بلا .. کے یہ سب ہی تو کرتی ہے ورنا اس گھر کا کس طرح چلے

لیت

مینے ایک زوردار تھپڑ اس کے گال پہ رسید کر دیا وہ چپ چاپ جا کے بیڈ پے لا

گئی .. مجھے خود پہ اور سب سے زیادہ آپ کی امی یہ غصہ آ رہا تھا .. کہ وہ بہت نیک عورت کی حیثیت دیتی تھی مگر ایسا کیوں کر رہی تھی میں تو امی کو ميرا يقين آج تیمی بو گیا تھا

جبرے یہ ائے اور میرے ، بہنے لگے تھی یا عزت کا سودا کسی کے ساتھ نہیں .. میری آنکھوں سے نہ جانے کب آنسو نکل آئے

.. میں نے اپنی اسمات (جوانی آج تک میری کتنی ہی سہیلیاں اپنی چوت کو دکھا کر مجھ انچی جاب پا چکی تھی مگر

میرے لئے میری عزت ہی سب سے بڑی تھی آج میں ایک دھندے والی

مگر آج میری عزت خاک گئی تھی کیا تھی میری عزت کی بیٹی بن گئی تھی اس رات میں سو نہیں سکی .. صبح میری آنکھیں سوجی ہوئی میں جلد ہی انھی اور اپنے لئے

.. تهی ... اور روزی بھی مجھ سے اض تهی نارا کافی بناکے کمرے میں شامل آ گئی .. شاید امی کو

روزی نے بتا دیا تھا تبھی امی میرے کمرے میں داخل ہوئی اور مجھے دیکھ کے

".. بولی "نرگس

جی امی .. ؟؟ مینے ان کی طرف دیکھ کے بولا .. میرا دل نہیں کر رہا تھا کہ میں ان سے بات بھی کروں .. مگر میں انہیں دکھائیں نہیں چاہتی تھی کہ میں ناراض ہوں

بو " روزی بتا رہی تھی کی تم نے کل رات کچھ دیکھا ... اور اس سے بہت پریشان میں خاموش رہی امی نے پھر بولنا شروع کیا ديكهو بيتي .. جب

تمہارے ابو کا انتقال ہو گیا اور .. بچوں کی ذمہ داری میرے اوپر آئی تو میں بہت پریشن ہو گئی اور بہت لوگو سے مینے سہارے کی کوشش کری مگر اکیلی عورت یہ صرف لوگ بری نظر ڈالتے ہے ہیلپ کوئی نہیں کرتا .. میرے ساتھ

بھی یہ ہی ہوا .. میں زمانے کی مار کو سہ نہ سکی او ایس یو تمہاری پرورش کے آگے مجھے اپنی عزت کا سودا کرنا پڑا پھر جب ایک بار میں نے سودا کیا تو .. پهر تو

میری ہمت بھی بڑھ گئی اور آمدنی کا ایک ذریعہ بھی کھل گیا میں تیری کیا بتاو

... میں کس طرح کس طرح لوگوں کے ساتھ سوتی آئی ہوں مگر آپ نے بچوں پہ یہ سایہ میں پڑنے نہیں دینا چاہتی تھی ... تبھی میں نے آج تک شادی نہیں اور تجھ آج

تک پتہ نہیں چلا کہ لوگ کبھی جان ہی نہیں کہ میں کیا کر کے پیسے کماتی ہوں .. تم پانی

میں ہر قدم پہ اپنے جسم کو بیچتی رہی ... اور آپ لوگوں کے لئے روزی روٹی کا انتظام کرتی رہی .. مگر تم نے کبھی کچھ نہی پوچھا مگر آج تمہاری ما کی حقیقت آپ کے سامنے آ گئی ہے تو تم مجھ پریشان ہو رہی ہو .. " مینے کوئی غلط کام نہیں

کیا ہے .. اب تم مجھے بتاو .. کیا میری جگہ تم ہوتی تو آپ کیا کرتی .. بچو کا گلا " دبا دیتی یا ان کنوئیں میں پھینک دیتی

اور ہم دونو ... یہ سب چیزیں آج مینے پہیلی بار سنی تھی .. میری آنکھوں میں آنسو آ گئے اور میں امی سے لیٹ کے خوب روئی ... پھر مینے انہیں معاف کر دیا . آرام سے بیٹھ گئے اور باتیں کرنے لگے .. تب امی نے مجھے بتایا کہ وہ کس کس کے ساتھ سو چکی ہیں .. میں اب جان گئی تھی کہ اب کوئی اچھی پھیملی لڑکے تو مجھ سے شادی کرے گا نہیں سو مجھے ایسے ہی ملی قطعاتی چاہنے .. یہ از .. ملی ہے

میں نے اسے آسانی سے کما بھی سکتی ہوں اور زیادہ مگج ماری کرنے کی بھی ... تبهی روزی آ گئی اور امی میں کافی ضرورت نہیں ہے .. یہ سوچ کے میں آرام ! سے تھی نے مجھے اور روزی کو ملوایا اور .. ہم دونو پہلے .. گلے لگ گئی خوش تهی .. پهر ہم سب نے کھانا کھایا اور رات کو امی دوباره .. نجیب انکل کے ساتھ چد

اس دن ہم دونو بھے تو نے دیکھا آج مجھے بہت مزا آ رہا تھا .. میں سوچنے لگی کہ امم کی تو عمر بھی ہو رہی ہے پھر بھی کس طرح مزے لے لیتی ہے اور ہماری تو .. میں نے روزی سے کہا روزی میری بھرن .. یہ امی کتنے مزے لیتی ہے . نا میں ہے کیا ہمیں ایسا نہیں کرنا چاہتے

بازی .. آپ نے ہی مزے نہیں لئے ہوں گے .. میں تو یہ کام بہت پہلے کر چکی ہوں "کیا .." (میں سب سے پیچھے رہے گئی تھی چدائی کے معاملے میں .. ")

میں نے اس حیرت سے دیکھ رہی تھی. تب اس نے مجھے اس کے اور یوسف کے بارے میں بتایا اس کے دوست کا بھائی تھا .. جو اسے کئی بار چود چکا تھا ... میرا یہ سن کے برا حال ہو گیا تھا

اب مجھے بھی چد جانا چاہئے تھا .. یہ سوچ کے میں دل ہی دل مسکرانے لگی ... مگر مجھے شرم بہت آ رہی تھی .. میں نے امی سے کہا کہ میں بھی اپنا اکاؤنت .. (چوت مروانے کا کھلوانا چاہتی ہوں تو امی زور سے ہنسی اور بولی

اگر تو کہے تو میں تیرے لئے کسی رئیس آدمی کا انتظام کر دوں جو خوب سارے پیسے دے گا اور مزہ بھی آئے گا .. میں نے ہاں کر دی تب امی نے ایک شہےر کے تاجر سے بات کی اور میری چدائی کا دن طے ہو گیا. . اگلا سترتے میری چدائی کا دن طے ہو گیا تھا

جن تها اس میں آپ لوگوں کو بتا دوں میں ایک نارمل لڑکی ہوں میری باتیت 55 ہے اور میرا پهگ سائیز .. 34 27 "32" ہے میری چچیاں کچھ زیادا بی بڑی ہے دیکھ کے مجھے خود شرم آتی ہے مجه زیاده روزی مجھے لے کے خوش نے مجھے تیار کیا اور پورے ہفتے وہ مجھے بلیو فلم کی سی ڈی دکھاتی رہی مینے کئی طرح سے چدنا دیکھ لیا تھا .. اور یہ ہی مجھے اس تاجر کے ساتھ کرنا

تها

میں اپنی طول میں ڈوبی شام کو سوئی اگلے دن ستردے تھا .. میں تیار ہو کے بتائی گئی جگہ یہ پہنچ گئی .. وہ ایک فارم ہاؤس تھا .. وہاں مجھے ایک گارڈ اندر لے گیا .. میں وہاں ایک لون میں پڑی کرسی پہ بیٹھ گئی بہت برا بنگلہ اندر بنا تھا ... نوکر چاکر نظر نہیں پڑ رہے تھے شاید چھتی یہ ہوں گے

تھوڑی دیر میں ایک آدمی کے آنے کا احساس مجھے ہوا میں نے مود کے دیکھا تو ایک بڑی سی عمر کا ایک آدمی میرے سامنے کھڑا تھا ... اسکی امر ... تقریبا 52 53 سال کی ربی ہوگی ... بولڈ سینه تها .. اس نے مجھے بھوکے بھیڑیے کی نظر سے دیکھا میں اندر تک کانپ گئی .. یہ .. کیا .. امی نے میرے ساتھ بہت غلط کیا. ايسا آدمى .. یہ تو میرے باپ سے بھی بڑی عمر کا ہے یہ سوچ کے میں ناراض سی بو رہی تھی تبھی وہ میرے پاس آ گیا اور بولا

بیلو ... مس نرگس .. میں ... راج .. سكو الستریس کا ملک ہوں ... .. آپ کو دیکھ کے ...." آپ گهبرایی جي. ممم مجھے بھی مجھے بہت خوشی ہوئی ہے نہیں... میں لڑکیوں کا کدردان ہوں آپ کو یہاں کسی کسم کی دقت نہیں ہوگی ...

. آپ میرے ساتھ آئیے .." میں ان کے ساتھ چل دی

اندر بہت بڑا بال کمرہ تھا ... اس نے کمرے کے سرے پہ سوفی پہ بیٹھنے کو کہا میں بیٹھ گئی پھر اس نے مجھے ایک پت بنا کے دیا ... میں نے کسمسا کے پیلیا. ...

برا اجیب سا ذائقہ تھا ... پھر وہ میرے سامنے مجھ اجیب اجیب سی باتیں کرتے ہوئے پیتا رہا پھر اس نے مجھے کمرے میں شامل چلنے کو کہا میں اس کے ساتھ

.. ساتھ چل دی

میں اس دن بلیک تیار پھے نے ہوئے تھی ... بلیک جمپر اور سلوار .. اس نے مجھے اپنی بیوی کا ردی دکھایا اور بولا .. اسمے سے کچھ پھین لو .. یہ سب ثانیت فت ہے .. میں نے ویسے ہی کیا اس کا دیا ہوا لباس میں نے پھر ن لیا کیوں کہ شہوانی ... تیار میرے پاس تو تھے ہی نہیں سو

اس میں اچھی نہیں لگ رہی ہوں جو اس نے تیار دیے اس نے میرے جسم کا ایک ایک حصہ دے کهاي پڑنے لگاو و آف وانت تیار تھی .. میری چچیاں اس نے خوب و ته اوپر تھی .. MIDI ابھر کے آئی تھی .. اور میرے چوتڑ سخت شدہ تھے یہ ایک .. اس کے نیچے سلکس پھے نا جاتا گے

مگر اس نے مجھے سلکس نہیں دیا تھا ... میری گوری گوری تانگے .. نیچے نظر آنے لگی تھی .. میدی .. میری گھٹنو کے اپر ہی ختم ہو گیا تھا ... اور میری نرم نرم تانگے نظر آنے لگی تھی .. تبهى .. وه میری . چچیوں کو دیکھ کے بولا ..... "آری" نرگس تمہاری سنتری تو بہت رسیلی ہے مجھے چوسنے کی عادت دوگ

میں ایسی باتیں کرنے کی وغیرہ نہیں تھی مجھے شرم آ رہی تھی .. لیکن میں اس کی جنسی بھی کرنا چاہ رہی تھی میں نے مسکرا کے اسکو دیکھا وہ مسکراتا ہوا میرے قریب آیا اور میری دائیں چچ کو پکڑ کے اوپر سے ہی دبانے لگا .. میرا سارا جسم مچلنے لگا .. میں تڑپ سی گئی تھی کیوں کہ آج میری چچیوں کو کسی .. مرد کا معما بار ہاتھ لگا تھا

میرا دل زوروں سے دھڑکنے لگا تھا .. تبھی اس نے میری کمر میں باتھ ڈالکے مجھے اپنی طرف کھینچ لیا میں نے اس چپک گئی .. میرا میرا چہرہ اس کے

چہرے کے پاس آ گیا تھا .. اس گرم سانسوں کو میں آپ کے چہرے پہ محسوس کر تبھی اس چترو پہ لے. جا کے نے اپنے ایک ہاتھ کو میرے ۔ میرے ایک اور میدی اٹھا کے میری جانگھیا میں اپنا ہاتھ پیچھے سکتی تھی طرف کے دبر کو دبانے لگا

سے ڈال دیا

جسم میں نے اس چپک گئی .. وه میری ی باپ کی عمر کا ضرور تھا مگر اس کا خوب کہانی ہوا تھا .. میں نے اسے کس کرنے لگی ہے میں مچل رہی تھی .. وه مجھے اپنی آغوش میں لئے چوم رہا تھا .. میں نے بھی اس کا پورا ساتھ دے رہی تهى .. لیکن تبھی مجھے درد محسوس ہوا .. اس نے اپنی ایک انگلی ماری گانڈ میں گھسید دی تھی ييييييي ااااا

یہ کیا کر رہے ہو .. میں اس چللا کے بولی .. ارے ملکہ یے تمہاری گاند تو بڑی مست نظر آ رہی ہے .. میں نے اسے کہا .. یہ مجھے اچھا نہیں لگ رہا ہے ... میں یہ سب تو پہلے ہی فحش فلم میں دیکھ چکی تھی .. مگر مجھے اس کو یہ دکھانا تها کہ میں ایک کوار شرم لڑکی ہوں اس نے میرے ساتھ جنسی تعلقات کے میری امی کو 100000 روپے دیے تھے اور مجھے اس کے ساتھ اب پورے 3 دن ..

گزارنے تھے

مخالفت یعنی ساری راتیں اور سارے دن مجھے صرف اس کے ساتھ چدنا تھا .. اور کچھ نبي .. اب وہ میری اوپر بڑھا اور میری تیار کھولنے لگا .. میں نے بغیر کے اپنے کپڑے اتار لینے دیے .. اور میں اب بلکل ننگی ہو گئی تھی .. ننگی ہونے

.... کا فن مجھے روزی نے خوب سکھا دی تھی میں ننگی ہونے کے بعد اس کے کپڑے کھولنے لگی اور تھوڑی دیر میں ہی میں نے اس کو بھی ننگا کر دیا .. اور ہم دونو .. اب مزے سے ایک دوسرے کے جسمو

سے کھیلنے لگے .. اس کے سینے پہ تقريبا سارے بال سفید ہو گئے تھے. مگر .. اس کا سینہ بہت چوڑا تھا .. میں اس کے سینے پہ ہاتھ پھیر کے اسے کس کرنے ..

لگی اس نے مجھے روکا اور میری چچیوں کو اپنے باتھو میں لے کے دبانے لگا بالترتيب

گتانك سے آگے

مجھے پوری فحش فلم توجہ آنے لگی، مجھے لگا میری بی فحش فلم بن ربی بو راج آب تو ایک دم ایسے مجھے چوم رہا تھا .. کہ اس کو دیکھ کے کے مجھے تصویر کے کئی کرکتر توجہ آنے لگے : .. میں اس کا مکمل تعاون کر رہی تھی تبھی ے بیڈ پے اس نے مجھے ! اوپر لوت پرا .. میری چچیوں کا ... برا حال کر دیا تھا پاس پر کے تھے لٹایا اور میرے

وه ان چوس رہا تھا اور دبا دبا کے وہ کچھ پینے کی کوشش کر رہا تها ... مگر میری چچیو سے کچھ نکل نہیں رہا تھا . وہ ان دبا دبا کے چوستا ہی جا رہا تھا پھر راج میرے پیٹ کو چومتے ہوئے میری تانگو کے درمیان پہنچ گیا .. وہ ایک ... شيطاني آدمى تها .. وہ میری بھاوناو کو بھڑکانے کا مکمل طریقہ جانتا تھا اس نے اپنی جیبو میری .. چوت پہ رکھ دی مینے آنکھیں بند کر لی. میرا پورا بدن ایک لہر میں مست ہو رہا تھا ... پورا بدن لہرانے نے لگا تھا .. تبھی مجھے لگا کہ اس کی زبان میری چوت میں اندر جانے لگی تھی .. وہ اس کو بھی چوسنے لگا میں بری طرح پاگل ہو گئی

مجھے لگ رہا تھا کہ میری چوت آگ میں پھنس گئی ہو میں بری طرح نڈھال ہو رہی تھی .. اس کا ایک ہاتھ میری چچ پہ تھا .. میں اپنی چچیوں کو خود دبانے لگی تھی اس نے مجھے کچھ آرام مل رہا تھا .. میں بل کھا رہی تھی اور وہ میری چوت کو مزے سے چوس رہا تھا ... تھوڑی ہی دیر میں شامل میری چوت پانی چهچور گئی

پھر اس نے مجھے اٹھایا اور میرے منہ میں اپنا لنڈ دے دیا ... یا خدا كتنا موٹا لنذ تها ... بڑا بھی مگر اسے دیکھ کے مجھے جانے کیا ہوا میں نے اس کے ساتھ سے منہ میں لے لیا اور چوسنے لگی .. تھوڑی ہی دیر میں شامل وہ خوب چیکنا اور بولڈ تگڑا سا تیار ہو گیا .. اب میں سمجھ گئی کہ اب میری چدائی کی خواہش پوری ہو

جائے گی .. تب مجھے .. چت لٹایا اور .. میری چوت کو کھولیں اپنے لنڈ کو میری چوت

کاک کے راج نے کے منھ پہ رکھ دیا میں نے اپنی کمر کو کچھ اٹھا دیا جس سے جانے میں کچھ پریشانی نہ ہو تبھی وہ میرے اوپر کچھ جھکا اور میں کچھ سمجھ پاتی تبھی اسنے میرے کندھوں کو پکڑ کے ایک کس کے دھکا مارا میری ٹانگے مکمل پھیلی تھی ... اس لئے لنڈ کو جگہ بنانے میں کوئی دقت نہیں ہوئی مگر میری ما چد گئی .. میں مکمل کس کے چللا دی .. میرا پورا بدن ترپ گیا مجھے لگا کہ میری چوت پوری پهت گئی ہو

اس کا پورا لنڈ ایک بار میں میری چوت کی دیواروں پہ دباؤ دکهانی بوا ... میری چوت میں شامل جا کے دھنس گیا تھا .. وہ بل بھی نہیں پا رہا تھا .. میں ترپ کے

اس لیٹ گئی .. اس نے میری تھوڑی کو اپنے منہ میں لیا اور چوسنے لگا .. اور دونوں ہاتھو سے میری چچیوں کو دبانے لگا ... پھر تبھی مجھے احساس ہوا کہ اسکا لنڈ اب آگے پیچھے ہوئے لگا ہے

اسکا لنڈ میری چوت کی دیواروں پہ رگڑ رکھتا ہوا میری چوت میں اندر باہر جانے آنے لگا تھا .. تب مجھے سست سست مزا آنے لگا .. اور میں اس کا ساتھ دینے لگی پهر اس رفتار تیز ہونے لگی .. اور میں کمر اچکا اچکا کے اس کا ساتھ دینے لگی اب میں مست ہو گئی تھی مجھے چدنے میں بہت مزا آ رہا تھا

وہ کافی دیر میری چدائی کرتا رہا .. اس تککارے میرے حوصلے کو اور بڑھا رہی

.. کبهی وہ میری گردن چومتا کبھی میری بونتھو یہ اپنے ہونٹھو کو رکھ کے چومتا اور دھکے یہ دھکے دیے جا رہا تھا ... اب اسکے دھکے میری چوت کی جر یہ لگ رہے تھے .. اور میں مستی میں چدنے لگی تھی اسکا لنڈ مجھے بہت تهى اچھا لگنے لگا تھا میں مکمل تانگو کو پھیلا چکی تھی وه خوب مزے سے چدائی کرنے لگا .

جب

اسکا لنڈ میری چوت میں اندر جاتا میں اچک جاتی اور جب باہر نکلتا تو اپنے مقام یہ واپس آجاتي .. یہ کرتے کرتے اس کے دھکے میری چوت پہ تیز ہوگئے اور تھوڑی دیر میں ایک زخمی شیر کی طرح کچھ کس کے دھکے مار مار کے وہ میرے اوپر

بی گر گیا اس کے لنڈ نے شاید میری چوت کے اندر کچھ چھچوڑ وہ گرم، شہوت انگیز سیال میری چوت سے بہہ کر باہر آنے لگا تھا .. اسکا لنڈ دیا تها

اور ابهی بهی میری چوت میں بی گھسا ہوا تھا .. میں ویسی ہی پڑی رہی وہ بھی میری

چچیوں پہ اپنا سر رکھ کے لیتا رہا اور تهوڑی دیر میں اس نے اپنا لنڈ میری چوت

اسکا لنڈ ابھی لنڈ نہیں رہ گیا تھا .. وہ مرجھا کے لولو بن گیا تھا

سے نکال لیا

مجھے اپنے پہلی چدائی میں بہت مزہ آیا تھا میں نے اٹھ کے دیکھا ... بیڈ پے کچھ خون کے داغ موجود تھے میں سمجھ گئی کہ میری جهلی بهت گئی تھی ... آج میں ایک کنواری کلی سے پھول بن گئی تهی ... راج تھوڑی دیر ویسے ہی لیتا رہا پھر مجھ سے محبت کرنے لگا میں نے اس کے بالوں میں اگلیا تال کے سہلاتی رہی اور محبت کرتی رہی ... تهوژی بی دیر میں شامل وہ پھر گرم ہو گیا اور بولا جان ... اور کچھ کرنا چاھوگی

مینے شرما کے ہاں کر دی ... وہ خوش ہو گیا اور ... میری چچیوں کو دوباره چومنے لگا .. اب میری چچیا درد کر رہی تھی ... مکمل سرخ ہو رہی تھی کیوں کہ راج نے ان خوب کس کس کے چوسا تھا. اور دبایا بھی تھا .. تبھی وہ میرے سینے پہ آکے کے بولا لو میرے اس شعر کو جگا لو اس نے اپنا لنڈ ، میرے منہ کے پاس کر دیا میں نے اپنے باتھو سے اس کے لنڈ کو پکڑ لیا اس پہ اس کا مال لگا ہوا تھا یعنی

تها .. اور میں مینے اسے منہ میں لیا اجیب سا ذائقہ تها وه .. مگر مجھے اچھا لگا مزے سے اسے چوسنے لگی تھوڑی ہی دیر میں شامل اسکا لنڈ . ل اسکا لنڈ مکمل طور گھرا ہو گیا .. اور میری لعاب سے چیکنا اور بولڈ لگنے لگا تھا . اس نے میرے سر پہ باتھ رکھ کے میرے منہ کو اپنے لنڈ پے دبایا اسکا لنڈ میری گردن تک چلا گیا تها ... کرتے ہوئے جھٹکے سے اس کے لنڈ کو میری سانس سی رکنے لگی مینے کھو کھو منہ سے نکالا

میری آنکھوں سے آنسو نکلنے لگے تھے ... اسکا لنڈ بہت کچا تھا جو میری گردن میری پوری تھوک اس کے لنڈ کو تهوڑی دیر کے لئے میں پھنس گیا تھا .

بھیگی گئی تھی .. میں کافی مطمئن تھی وہ بھی مزے سے میرے ساتھ جنس تفریح لوٹ رہا تھا ... اس نے مجھے پلٹ کے کتیا کی طرح کھڑے ہونے کو کہا میں اپنی کہنی اور گیتنو کے بل کھڑی ہو گئی .. میں چوپائے کی طرح کھڑی تھی .. وہ میرے پیچھے پہنچ گیا

میں سمجھ اور میرے چتڑو کو اپنے باتھو سے پھیلا کے میری گاند دیکھنے لگا ۔ گئی کہ آپ یہ میری گاند مارے گا . میں خوش ہو رہی تھی کہ .. آج میں سارے طریقے سیکھ جانگ .. تبھی اس نے بستر کے پاس سے ایک تیل کی شیشی اٹھائی اور میری گاند یہ کچھ بوندیں ڈالا .. اور اپنی ایک انگلی سے اس نے وہ تیل میری گاند کے دروازے یہ پھیلا دیا اور انگلی میری گاند میں شامل گھسا کے اس دیوارو کو بھی ہموار کر دیا

پهر شاید اس نے اپنے لنڈ پے بھی تیل لگایا اور پھر میری گاند کو اپنے باتھو دونو چترو کی سہیتا پر کھول بول دیا د اور اپنا لنڈ میری گاند پے رکھ کے اندر دھکا لگا مجھے لگا کہ میری گاند بہت کے چھتری چھترے ہو جائے گی .. بہت کس کے قلم ہو رہا تھا .. مگر میں اس سے گاند مروانے میں اتنی مست ہو رہی تھی کہ مجھے آج بہت چرنے کا کوئی گم نہیں تها .. اهههايييييييييي کس کے ایک دھکا میری گاند به پڑا اور میری سانس پی رک گئی

پورا لنڈ میری گاند میں شامل دهستا چلا گیا اهههههههههههههههههههههههههه مجه سهےن نہیں ہو رہا تها وه درد ... تبھی اسنے اپنے دونو باتھو سے میری کمر پکر آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا میں کتیا کی طرح ہی جھکی رہی گاند میں آگے پیچھے جانے آنے لگا .. اب میرا درد کم لنڈ کو کے اپنے اور اسکا لنڈ میری گاند . ہونے لگا

اور تھوڑا سا .. مزہ بھی آنے لگا .. راج میری کمر کو کس کے پکڑ کے میری گاند مارنے لگا تھا .. اور کس کس کے اس دھاک کے میری گاند پہ پڑ رہے تھے .. میں مستی کے ساتھ اپنی گاند مروا رہی تهی .. اور تھوڑی ہی دیر میں شامل وہ .. میری ... گاند میں شامل بی جہاز گیا

... نهى .. اس رات راج نے مجھے 6 بار چودا اور 4 بار گاند ماری تھی پھر اگلے دنوں تو اس نے مجھے بیڈ چودنے نہیں دیا .. میں 3 دن اور 4 راتیں اس کے پاس تھی .. وہ میری چوت کا خوب مزہ لیتی رہی .. ایسی چدائی نے آج تک دوبارہ نہیں کروانی ... اور اس دن کے بعد سے راج نے مجھے کبھی نہیں بلایا ... اس کنواری لڑکیوں کا ہی شوق ہے اور میں اب پرانی ہو چکی تھی .... لیکن راج میرا پہلا چودنے والا ہے .. میں اسے کبھی نہیں بھول سکتی

اور .. پھر پاس میں ہی کئے درخت کی طرح گر گیا . ہم دونوں کو بہت مزہ آیا تها .. میں نے کافی خوش تھی اور امی کو دعائیں دے رہی تھی ... ان 3 دنوں میں نہ جائے راج نے مجھے کتنی بار چودا .. مگر یہ ضرور جانتی ہوں کہ پہلی چدائی مجھے بہت مزا دے گئی تھی اب میری چوت پوری شهےر کے لئے کھل گئی

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3

*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 4