چاچی کی دوست کے ساتھ سیکس کیا

 اردو کہانی ۔

چاچی کی دوست کے ساتھ سیکس کیا

ہیلو دوستو کیا حال ہیں میرا نام ہے قدیر اور میں ملتان کیا رہائشی ہوں جس طرح اپ نے میری پہلی سٹوری چاچی کے ساتھ سیکس پڑھا تھا کہ میں نے چاچی کی دوست کے بارے میں پوچھا تھا تو اپ کو بتاتا چلوں میری چاچی کی دوست کا نام راشدہ ہے وہ ایک 16 سال کی لڑکی اور مست ایٹم ہے دسویں کلاس میں پڑھتی تھی جب میں نے چاچی سے اس کا ذکر کیا کہ اس سے تو ملوا دیں تو انہوں نے کہا شرم کرو ایک کافی نہیں کہ دوسری کے پیچھے لگ گئے میں نے کہا دوسری کے پیچھے نہیں لگا تھوڑا نیا مال ٹرائی کرنے کا سوچ رہا ہوں کہتی ہے بہت بدمعاش ہو گئے ہو کرتی ہوں کچھ کچھ دن بعد چاچی کے گھر وہ ائی ہوئی تھی کہ اچانک میں ان کے گھر چلا گیا میں نے دیکھا چاچی اور وہ اپس میں باتیں کر رہی ہیں میں نے جا کر حال احوال پوچھا تو چاچی نے مجھے اشارہ کر کے باہر بلایا چاچی نے بتایا کہ میں بہانہ بنا کر جا رہی ہوں تم اس کے ساتھ کام سیٹ کرو تو میں نے کہا اوکے

اس کے بعد چاچی نے کہا کہ میں ساتھ ہی اپنے دیور کے گھر جا رہی ہوں مجھے کچھ کام ہے اپ بیٹھو میں نے کہا ٹھیک ہے اس کے بعد چاچی چلی گئی اس کے بعد میں اہستہ سے راشدہ کی طرف بڑھا وہ نہایت ہی خوبصورت اور حسین تھے اس کے مالٹوں سے بڑے ممے اور کمال کی گ*** تھی میں تو اس کا دیوانہ ہو چکا تھا میں نے اہستہ سے کہا کہ کبھی غریبوں کو بھی لفٹ کروا دیا کریں تو کہنے لگی اپ غریب ہیں میں نے کہا جی تو کہنے لگی کہاں سے میں نے کہا جس کے پاس اپ جیسی خوبصورت دوست نہ ہو وہ غریب ہی ہوا اس کے بعد وہ ہنسنے لگی مجھے پتہ چل گیا کہ لڑکی لائن پہ ا رہی ہے میں نے ارام سے اٹھا اور اس کے ساتھ بیٹھ گیا اور اس کو ایک جپی ڈالی اس کے بعد وہ کہنے لگی کوئی ا جائے گا میں نے کہا کوئی نہیں ائے گا تو کہنے لگی اپ کی چاچی ا جائے گی میں نے کہا وہ نہیں ائے گی اس کے بعد میں اس کے مالٹے دبانے لگا تو اس کے منہ سے اف اف کی اوازیں ا رہی تھی اہستہ اہستہ اس کی اواز سے تیز ہونے لگی اور وہ مجھے کہنے لگی بس کرو قدیر بس کرو میں نے اہستہ سے اپنا ہاتھ اس کی قمیض میں ڈال دیا اور اس کے مالٹوں کو زور زور سے مسلنے لگا اور ایک ہاتھ نیچے شلوار میں ڈالا تو میں حیران رہ گیا وہ بالکل کنواری سیل پیک لڑکی تھی میں خوش بھی ہوا اس کے بعد میں نے اس کی پ*** کے دانے کو مصلے لگا تو وہ جوش کے مارے اف کرتی رہی اس کے بعد میں نے اس کی ہونٹوں کی کسنگ شروع کر دی اس کے ہونٹ انتہائی رسیلے تھے بہت مزے والے تھے کچھ دیر کے سنگ کرنے کے بعد میں ارام سے اٹھا میرے پاس موبائل تھا میں نے اپنا موبائل ویڈیو ان کر کے رکھ دیا اس کو اس کے بارے میں خبر نہیں تھی اس کے بعد میں اس کے پاس گیا اس کی قمیض اتار دی چاچی جو بہر کھڑ کے یہ سب نظارہ دیکھ رہی تھی گیلی ہونا شروع ہو گئی اس کے بعد اس کا بلیک رنگ کا بریزر میرے سامنے نظر ایا بلیک رنگ تو میرا ویسے فیورٹ ہے تو میں نے اس کے مالٹوں کو بریزر کے اوپر صحیح مسلنا شروع کر دیا اس کے بعد میں اس کی شلوار کی طرف بڑھا میں نے اس کی جب شلوار اتاری تو اس کی بلی گیلی ہو چکی تھی میں سمجھ گیا کہ اس کی بلی اب چوہا مانگ رہی ہے میرا چوہا جو بالکل ریڈی تھا میں نے اپنی شلوار اتاری اور اس کی ٹانگوں کے بیچ ا گیا میں نے اتے ہی ایک بڑا تک اپنے چوہے کے اوپر لگایا اور اس کو اس کے اوپر سیٹ کرنے لگا اس کے ساتھ ہی میں اوپر اس کے ہونٹوں پر کنگ شروع کر دی کیونکہ ابھی تک میرا راشدہ نے ل*** نہیں دیکھا تھا میں نے ارام سے بلی کے اوپر اپنا ل* رکھا تو میرے ل* کی ٹوپی نے اس کی پھودی کی لکیر کو چھپا لیا مجھے پتہ تھا اج بہت خون خرابہ ہونے والا ہے اسی لیے میں ذہنی طور پہ اسے تیار کرنے لگا میں نے کسے شروع کر دی اس کے بعد میں نے ل*** کی ٹوپی اس کی پھودی کے اوپر سیٹ کی ہلکا سا پش کیا میرا ل*** سلپ ہو کر سائیڈ پہ نکل گیا میں نے دوبارہ ٹرائی کی تو صرف ٹوپی ہی اندر جا سکی اس کے بعد جیسے ہی ٹوپی اندر گئی تو راشدہ مچھلی کی طرح تڑپنے لگی اس کے بعد تھوڑی دیر قسم کی اور میں نے ایک زور سے جھٹکا لگایا میرا ل* ادھا اس کی پھودی میں اتر گیا اور ایک زوردار چیخ نکلی کہ میں مر گئی جو عادی میرے منہ میں رہی اور ادھی باہر نکلی میرا منہ اس کے منہ کے اوپر ہونے کی وجہ سے اواز تھوڑی کم ہو گئی جو باہر کھڑی چاچی کو سنائی دی چاچی جو باہر کھڑی سب دیکھ رہی تھی اس نے مجھے اشارے سے کہا کہ اہستہ کرو ورنہ یہ بے ہوش ہو جائے گی میں نے اسے ریلیکس کرنے کے لیے اس کے مالٹوں کو منہ میں لیا اور تھوڑا ریلیکس کا میں لگا لیکن وہ ایک ہی بات چلا رہی تھی کہ اسے باہر نکالو وہ بتا رہی تھی کہ ایسا لگ رہا ہے جس طرح کسی نے میرے اندر جلتی ہوئی اگ کی سیخ ڈال دی ہو اور تھا بھی اس طرح میرا پانچ سے چھ انچ موٹا ل* اس کی پ*** کو پھاڑ چکا تھا اگر میں اسے باہر نکالتا تو وہ مجھے دوبارہ کبھی اندر نہ ڈالنے دیتی اسی لیے میں اسے ریلیکس کرنے کے لیے اس کے کسی اور اس کے بوبز کو منہ میں ڈالے چوسنے لگا لیکن وہ روئے جا رہی تھی توڑی دیر گزرنے کے بعد وہ تھوڑا خاموش ہوئی تو میں نے ایک قسم کی اور اسے کہا کہ میں باہر نکالنے لگا ہوں لیکن میرا پلان کچھ اور تھا میں نے دوبارہ اس کے ٹانگوں کو اپنے کندھوں کے اوپر سیٹ کیا اور اخری جھٹکا اتنے زور سے مارا کہ اس کی پھودی سے خون نکلنے لگ گیا اور میرا لنڈ پ*** کی گہرائیوں میں ہوتا ہوا بچے دانی کی دیواروں پہ جا لگا اس بار اس کی چیخ دب کے رہ گئی تھی وہ اس طرح تڑپ رہی تھی جس طرح کسی جانور کو ذبح کرنے کے بعد چھوڑا جاتا ہے وہ میرے نیچے سے نکلنے کی پوری کوشش کر رہی تھی لیکن میں اسے نکلنے نہیں دے رہا تھا میرا لنڈ جو تقریبا سارا خون سے لت پت تھا اندر تھا اس کے بعد میں نے ایک دو جھٹکا مارا اس کے بعد اس کا سر چکرانے لگ گیا تو میں نے اپنے لنڈ کو باہر نکالا میں نے جیسے ہی لنڈ کو باہر نکالا تو مجھے لگا جیسے میرے لنڈ کے ساتھ کوئی چیز باہر انے والی ہے اس کی پھودی اس وقت بھی اتنی گہری تھی اور اتنی سکڑی ہوئی تھی میں نے اپنے لنڈ کو جیسے ہی باہر نکالا تو خون نکلنے لگ گیا راشد نے جیسے ہی خون دیکھا تو اور رہنے لگی اور کہنے لگی کہ میں مر گئی میں مر گئی اس طرح وہ بے ہوش ہو گئی چاچی میری بھاگ کے ائی مجھے پانی دیا اور کہا اس کے منہ پر جھنڈکو اور بھاگ کر دوسرے کمرے میں گئی پین کلر اور دوسری ٹیبلٹ اٹھا لائی وہ جیسے ہی ائی تو راشدہ کو ہوش ا چکا تھا راشدہ کو سمجھ نہیں ا رہا تھا اور میں جو جس کی منی دماغ پہ چڑھی ہوئی تھی چاچی نے راشدہ پین کلر گولیاں دی جس کے بعد راشدہ کو لے کر واش روم میں چلی گئی اور ٹھنڈا پانی اس کی پھودی کے اوپر ڈالنے لگی جس سے راشدہ کو جلن ہونے لگی وہ رونے لگی لیکن کچھ دیر بعد اسے سکون اگیا چاچی اسے اٹھا کر لے ائی اور اسے بیڈ پر ڈال دیا بیڈ پر اتے ہی راشد نے میری طرف دیکھا اور کہا اج تو نے مجھے مار دیا ہے میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گی اور اس کے بعد وہ سو گئی چاچی اندر ائی اس نے دیکھا کہ چادر جس کے اوپر میں نے راشدہ کو 14 تھا ساری خون سے لت پت ہو چکی ہے چاچی نے اسے اٹھا کر واشنگ مشین میں ڈالا اور دوبارہ کمرے میں ائی میرے اوپر منی کا بھوت سوار تھا تو میں نے چاچی کو ہی گھوڑی بنا ڈالا اؤ دیکھا نہ تاؤ ہلکی سی تھوک لگانے کے بعد میں نے نہیں دیکھا کہ لنڈ کدھر جا رہا ہے میں نے اسے ہلکا سادہ کا لگایا لنڈ بھاگتا ہوا چاچی کی گ*** میں گھس گیا چاچی نے بھی چیک لگائی ہے میں مر گئی مجھے کہا دیکھ کر کرو جان ڈالنا ہے وہاں ڈالو غلط جگہ نہ ڈالو مجھے کوئی وش نہیں تھا 15 منٹ کی وحشی جدائی کے بعد جب میری منی نکلی تو مجھے ہوش ایا چاچی بھی ادموئی ہو چکی تھی پر مجھے کہا اج تجھے کیا ہو گیا ہے میں نے کہا پتہ نہیں میں وحشی ہو گیا تھا مجھے سمجھ نہیں ائی میں کیا کروں اس کے بعد چاچی نے راشدہ کو دیکھا تو وہ جاگ چکی تھی چاچی نے اسے بتایا کہ ابھی درد تو نہیں ہو رہی تو اس نے بتایا نہیں لیکن جیسے ہی وہ کھڑی ہوئی اسے دوبارہ درد ہونے لگا اور وہ انہیں اور اس نے روتے ہوئے کہا کہ میں اب گھر کیا بتاؤں گی چاچی نے کہا فکر نہ کرو میں بتا دوں کہ میرے ساتھ کپڑے دلائی کرتے ہوئے فرش کے اوپر گر گئی تھی اس کے بعد چاچی نے اسے پین کلر کی ایک اور گولی دی اور اس کی پھودی کا معائنہ کیا تو اس میں ہلکا سا چیر ا چکا تھا چاچی نے میری طرف دیکھا اور کہا ظالم تو نے اس کی پھودی کا کیا حال کر دیا ہے راشدہ نے میری طرف دیکھا اور چاچی کی طرف دیکھا اور کہا اپ دونوں نے مل کر یہ کیا ہے میں نے موبائل ویڈیو پہ لگایا ہوا تھا وہ اٹھایا اور سائیڈ پہ ہو گیا

ختم شدہ

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3

*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 4