ڈاکٹر ہما قسط 98,99,100
تھی - وہ بہت بی ننگا پن تھا .. میں گھبرا کر پیچھے مڑی ۔ اور دروازے کا ہینڈل پکڑ کر گھمایا تاکہ جلدی سے باہر نکل کر اپنے کپڑے پہن سکوں ۔ مگر -- بینڈل نے گھومنے سے انکار کر دیا جی ہاں دروازه لاک ہوچکا تها میں زور زور سے بینڈل کو گھمانے اور اپنی طرف کھینچنے لگی - مگر دروازہ کھلنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا
اس بڈھے آدمی کی آواز سنائی دی . نیلوفر میدم -- یہاں سے نکلنے کی کوشش چهوڑ دو ۔ اور خاموشی سے
ادھر میرے پاس آکر بیٹھو یہاں بات کرتے ہیں ۔۔۔
میں نے اسکی طرف دیکھا .. اپنے جسم کو سمیٹتی ہوئی اس سے بولی .. وہ .. وہ زمان کہاں ہے ۔
اس بڈھے نے ایک زور دار قہقہہ لگایا ارے واہ - اسکے سامنے تو ننگی ہو سکتی ہو تو ہمارے سامنے ننگی ہونے سے تم کو کیا برج ہے میری جان .
میں - لیکن مجھے تو اسی نے یہاں
بلایا تھا نا .....
بدھا - نہیں -- زمان نے نہیں میں نے تم کو بلایا تھا یہاں - اور وہ ویڈیو بھی میں نے ہی تم کو بھیجی تھی .. میں يعنى وكرم .. أنى .. پرساد ...
میں گھبرا گئی - پلیز مجھے جانے دو یہاں سے ۔ ورنہ میں پولیس کو فون کر دوں گی ۔
وکرم - بابابابابابها با ابه .... کرو کرو فون پولیس کو بلواؤ لیکن یہ یاد رکھنا کہ پولیس کے آنے سے پہلے تمھاری
رنگ رلیوں کی ساری کی ساری ویڈیو تمهارے شوہر تک پہنچ جائے گی ۔ اور انٹرنیٹ پر بھی اپلوڈ ہو جائے گی اور پھر پتہ نہیں کون کون اسکو دیکھ کر مٹھ مارے گا .... بابابابابابابها .
میں غصے سے ۔ بکواس بند کرو اپنی
وكرم - بابابابابابا .. ویسے اس حالت
میں تم بہت سیکسی لگ رہی ہو - اور
سیکسی لڑکیوں کی باتوں کا میں برا
نہیں مناتا ......
یہ کہتے ہوئے اس نے اپنے پاس ہی پڑا ہوا ریموٹ اٹھایا اور ایک بڑی سی سکرین کو آن کر دیا۔ اور اگلے ہی لمحے کمرے میں سسکاریوں کی آوازیں گونجنے لگیں ۔ میں نے گھبرا کر سکرین کی طرف دیکھا تو وہاں چدائی کا سین چلا رہا تھا .... جسکی بیروئن میں - اور بیرو زمان تھا - میں اپنے ہی گھر کے بیڈروم میں لیٹی ہوئی تھی - اور زمان میرے اوپر لیٹ کر مجھے چود رہا تھا ۔ میں یہ سب دیکھ کر گھبرا گئی ...
میں بے بسی سے بولی -- آخر تم مجھ
سے چاہتے کیا ہو ۔
ویسے یہ تو مجھے بھی کچھ کچھ اندازه ہو گیا تھا کہ وہ مجھ سے کیا چاہتا ہے ۔ مگر پھر بھی میں نے اس سے پوچھ لیا تھا ۔
وہ مسکرایا۔ یہاں قریب آؤ گی تو ہی بتاؤں گا نا کہ میں کیا چاہتا ہوں تم سے
میں آہستہ آہستہ چلتی ہوئی وکرم کے قریب آئی ۔۔ اسکے سامنے کھڑی ہو گئی ۔
میں - ہاں اب بتاؤ -
و کرم کچھ زیادہ نہیں ۔ بس میں تمهاری اسی چدائی کو لائیو دیکھنا چاہتا ہوں
میں حیرت سے وکرم کی طرف دیکھنے لگی ۔ میں سمجھ رہی تھی کہ وہ کیا چاہتا ہے ۔ مجھے یہی امید تھی کہ اب وہ بھی میری چوت کے مزے لینا چاہتا ہے ۔۔ مجھے حیرانی تھی کہ اس نے یہ ویڈیو کیسے بنائی ۔۔ مگر ابھی پریشانی یہاں سے نکلنے کی تھی
جہاں میں بری طرح سے پھنس چکی ہوئی تھی ...
میں خاموشی سے اپنا سر جھکا کر کهڑی تهی.
اور زور سے چودو زمان .. آه - آه آه ... کیا زبردست چدائی کرتے ہو نا تم ... أف ف ف ف ف ف ... آه ه ه ه هه ..... اور اندر آه ه ه ه ه ه ه - پورا ڈال دو پلیزززززز
کمرے میں میری ہی آوازیں گونج رہی تھیں ۔ اور میں شرم سے پانی پانی
جہاں میں بری طرح سے پھنس چکی ہوئی تھی ...
میں خاموشی سے اپنا سر جھکا کر کهڑی تهی ...
اور زور سے چودو زمان ... آه - آه - آه ... کیا زبردست چدائی کرتے ہو نا تم - أف ف ف ف ف ف . آه ه ه ه ه ه ... اور اندر آه ه ه ه ه ه ه - پورا ڈال دو پلیزززززز
کمرے میں میری ہی آوازیں گونج رہی تھیں ۔ اور میں شرم سے پانی پانی
ہوئی جا رہی تھی ..
میں آہستہ سے بولی - پلیز - اسے بند کر دیں
وكرم بنسا بابابابا اباه - ارے یار - اس میں ہی تو تمھارے ان خوبصورت بوبس کو دیکھنے کا موقع مل رہا ہے ۔۔ اگر تم ڈائریکٹ دکهاد و تو میں اسکو بند کر دوں گا۔۔۔۔
میں اسکا مطلب سمجھ گئی ۔ میں نے آہستہ سے اپنا ہاتھ اپنی کمر پر لے جا کر اپنی برا کا ہک کھولا - اور اپنی برا اتار لی - وکرم نے اپنا ہاتھ میری طرف
بڑھایا اور میں نے اپنی برا اسکے حوالے کر دی - وکرم نے میری برا کو اپنے ناک سے لگایا۔ اور اسکی خوشبو سونگھنے لگا۔۔
وكرم - واه - کیا زبردست خوشبو ہے اس پرفیوم کی بھی - اور تمھارے ان خوبصورت مموں کی بھی -- تمهارے ممے تو اس ویڈیو سے بھی زیادہ خوبصورت لگ رہے ہیں ۔ ادھر آؤ تو میرے پاس ..
میں نے سکرین کی طرف مڑ کر دیکھا تو وکرم نے مسکراتے ہوئے اس
ویڈیو کو پاز کر دیا۔ میں خاموشی سے وکرم کی طرف بڑھی ۔ اور اسکے قریب صوفے پر بیٹھ گئی ۔۔ اسکے بلكل قريب .. وكرم نے اپنا ہاتھ میری ننگی تهائی پر رکھا - اور اسکو سہلانے لگا۔ وکرم کے بڈھے ہاتھوں کے چھوتے ہی ایک الگ سا احساس میرے پورے جسم میں دوڑ گیا۔۔ میرے جسم نے جھرجھری سی لی ... وكرم میری تھائی پر ہی اپنا ہاتھ رکھے ہوئے میری طرف جھکا - اور اپنے ہونٹ میرے چہرے کی طرف بڑھانے لگا۔۔ میں نے اپنا چہرہ گھما لیا۔ اس نے دوسرے ہاتھ سے میرے چہرے کو اپنی
طرف واپس گهمایا اور اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دیئے - اور میرے ہونٹوں کو چومنے لگا۔۔۔ مجھے اس بڈھے کے ساتھ کسنگ کرتے ہوئے بہت ہی عجیب سا لگ رہا تھا - مگر میں کچھ بھی تو نہیں کر سکتی تھی. وکرم میرے ہونٹوں کو چوم رہا تھا . انکو بهنبهوژ رہا تھا ۔ اپنے ہونٹوں میں لے کر چوس رہا تھا - اپنی زبان کو میرے منہ کے اندر ڈالنے کی کوشش کر رہا تھا ... اور میں خود کو اس سے چھڑوانے کی ہلکی سی کوشش کر رہی تهی ... مگر مزاحمت نہیں کر پارہی تھی ۔ اسکے خوف سے - وکرم نے
اپنا ہاتھ میری ننگی چھاتی پر رکھا - اور میری چھاتی کو دبانے لگا کبھی آہستہ - اور کبھی زور زور سے میری چھاتیوں کو دباتے ہوئے ان سے کھیلنے لگا۔۔۔ اپنی بے بسی کے باوجود بھی پتہ نہیں کیوں میں بہکتی جا رہی تھی - وکرم کے رنگ میں رنگتی جا ربی تھی .. میری سانسیں بھی تیز ہوتی جا رہی تھیں - اور چوت اندر سے گیلی ہوتی ہوئی محسوس ہونے لگی تهى .
میں دھیرے سے سسکی - وکرم صاحب - پلیز مجھے چھوڑ دیں -
جانے دیں مجھے -
وکرم نے میری بات کو ان سنا کرتے ہوئے اپنی ایک انگلی میرے منہ میں ڈال دی ۔ اور میری زبان پر پھیرنے لگا۔ میرے منہ میں اندر باہر
کرنے لگا۔ مجھے عجیب لگ رہا تھا - مگر پتہ نہیں کیوں - شائد اسکو خوش کرنے کی خاطر - میں اسکی انگلی کو بی چوسنے لگی تھی ۔ وہ ایسے کہ بہت ہی آہستہ سے وکرم کی انگلی کو اپنے ہونٹوں کے درمیان دبا لیا تھا ۔ جس سے وہ تھوڑا میرے ہونٹوں کو رگرتی ہوئی اندر باہر ہو رہی تھی.
پھر وکرم نے اپنی انگلی کو میرے منہ سے نکالا - اس پر میرا تھوک لگا ہوا تها .. وکرم نے اسی انگلی کو میرے ہونٹوں پر پھیرنا شروع کر دیا میرے بی تھوک سے میرے ہی ہونٹوں کو گیلا کر دیا۔ اور پھر آگے ہو کر میرے ہونٹوں کو چومنے لگا۔ اور میرے گیلے ہونٹوں کو چوسنے لگا۔ اسکا ہاتھ
اب میری رانوں کو سہلا رہا تھا .
میری چوت کی طرف بڑھ رہا تھا -
جس سے میری بے چینی میں اور بھی اضافہ ہوتا جا رہا تھا ... مجھے یہ سب
عجیب بھی لگ رہا تھا - مگر اس ساری صورتحال اور اس مصیبت میں
گرفتار ہونے کے باوجود بھی لذت بھی مل رہی تهی -
پھر وکرم نے میرے ہونٹوں کو چھوڑا اور نیچے کو آگیا. میری چھاتی کے اوپری حصے کو چومنے لگا۔ تھوڑا اور نیچے آتے ہوئے میرے گلابی نپل کو اپنی زبان سے چھیڑنے لگا۔ لذت کے مارے میری آنکھیں بند ہونے لگیں اب وکرم نے میرے نپل کو منہ میں لیا اور اسکو چوسنے لگا.. آه ۰۰۰۰۰ کی آواز کے ساتھ ہی میں نے وکرم کا سر اپنے ممے پر کھینچ لیا... اسکے سر کے سفید بال
میرے ہاتھوں میں تھے ۔ جنکو میں اپنی طرف کھینچ رہی تهی ...
میں پوری طرح سے گرم ہو چکی ہونی تھی ۔ اور اب اور آگے بڑھنا چاہتی تھی ۔ میں چاہتی تھی کہ یہ کام جلدی جلدی پورا ہو - جو وہ کرنا چاہتا ہے بس جلدی جلدی کر لے ۔ کیونکہ اب مجھ سے بھی برداشت کرنا مشکل بو رہا تھا - وکرم کو اپنا مما چسواتی ہونے میرا دوسرا ہاتھ میری پینٹی کے اوپر سے ہی میرے چوت پر پہنچ چکا تھا ۔ جسے میں آہستہ آہستہ رگڑ رہی تهى .
اچانک وکرم نے میرے ممونپر سے اپنا منہ بنا دیا۔ اور بولا - نيلو جی - اب کچھ اور ہونا چاہیے -
میں اپنی چوت کو سہلاتی ہوئی بولی - تو کرونا - جو کرنا ہے.
وکرم - میں تو تمہاری جدائی کا سین لائیو دیکھنا چاہتا ہوں ۔ اپنی آنکھوں کے سامنے ۔
میں حیرانی سے بولی ۔ کیا مطلب ہے آپ کا
وكرم مسکرایا ابھی پتہ چل جائے گا تم
کو ... یہ کہتے ہوئے وکرم نے صوفے کی قریب کی بی ٹیبل پر رکھی ہوئی بیل اٹھا کر دبائی - اور پھر جس دروازے سے میں اندر آئی تھی ... جو لاک ہو چکا تها - وبی دروازه کهلا اور اس میں سے دو مرد اندر داخل ہوئے ۔ جن کو دیکھ کر میں اچھل ہی پڑی - کیونکہ ان میں سے ایک تو وہی بابر والا سیکورٹی گارڈ مرلی - تها - اور دوسرا و بی نوکر جو مجھے اندر ملا تھا .. جس نے مجھے صوفے پر
بنهاياتها ... اسکا نام مجھے بعد میں پتہ03269162331چلا - راجو تها -
میں چیخی - وکرم - یہ کیا ہے ۔ یہ کیوں اندر آئے ہیں ۔ پلیز انکو باہر نکالو ...
وكرم مسکرایا۔ ریلیکس بے بی. ریلیکس... انکو میں نے ہی بلایا ہے ۔۔
میں اپنے آپ کو سمیٹ کر ان کی نظروں سے چھپانے کی کوشش کرتی ہوئی بولی - مگر کیوں ۔ پلیز انکو باہر بھیجو۔ میں خود کو انکی نظروں سے چهپانا چاه ربی تهی - مگر میرا پورا
ہی جسم تو ننگا تھا - پھر کیا کیا ۔ اور کہاں کہاں سے چھپاتی ۔۔
وکرم ارے بھئی - میں نے کہا تو ہے تم کو ۔ کہ مجھے تمهاری چدائی دیکھنی ہے ۔ تو اسی لیے تو انکو بلایا ہے ۔۔
میں حیران رہ گئی وکرم کی بات سن کر ۔۔ نہیں ۔۔ نہیں ۔ پلیز یہ ظلم نہیں کرو ..
وکرم - کیوں ۔ کیوں نہ کروں - خود ہی تو کہا تھا تم نے کہ جو چاہیے لے
لو .. تو اتنا سا نہیں کر سکتی یا۔۔
پھرو کرم ان دونوں سے بولا- مرلی - راجو کیوں وہیں رکے کھڑے ہو - آؤ آگے ۔
مرلی - پس سر - حکم کریں ۔۔
وكرم بنسا... یار آج کچھ ریپ سین دیکھنے کا من ہو رہا ہے ۔ تھوڑی زبردستی .. تهوڑی مارپیٹ - تھوڑی مزاحمت کچھ ایسا کرو کہ مزہ آجائے بس
مرلی بوس بهری مسکراہٹ سے میری
طرف دیکھتے ہوئے اپنے گال پر ہاتھ
پھیرتا ہوا بولا .. سر آپ فکر نہیں کریں
ایسا کریں گے کہ آپ کو ضرور مزه
آجائے گا۔۔۔ بس آپ کی طرف سے
پوری پوری اجازت چاہیے
مرلی اپنے گال پر اسی جگہ ہاتھ پھیر
رہا تھا جہاں میں نے اسکو تھپڑ مارا
تها ...
وکرم - ہاں ہاں ۔ جو مرضی کرو ...
میری طرف سے تم کو پوری اجازت
Comments
Post a Comment