ڈاکٹر ہما قسط 92,93



آگئی ۔ جو کہ اپنے آفس میں اپنی چیئر پر بیٹھی ہوئی اپنا موبائل دیکھ رہی تھی زیب ہما کے پیچھے آئی اور کرسی پر سے اس پر جھک کر اسکے گالوں کو چومنے لگی ۔ اور اپنے ہاتھ نیچے لے جاتے ہوئے اسکے مموں پر رکھ دیئے - اور اسکی شرٹ کے اوپر سے ہی انکو سہلانے لگی ۔۔ اپنی دونوں مٹھیوں میں انکو بھر کر دبانے لگی ... ہما نے اپنا چہرہ اوپر کی طرف کیا ... اور زیب نے اپنے بونٹ اسکے ہونٹوں پر رکھ دینے - اور دونوں ہی ایک دوسرے کے ہونٹوں کو چوسنے لگیں زیب نے اپنی زبان ہما کے منہ میں


ڈال دی ۔ جسے وہ فوران چوسنے لگی زیب کا باتھ ہما کے کھلے گلے میں سے اندر چلا گیا۔ اور اس نے ہما کے مموں کو اسکی برا کے اوپر سے ہی دبانا شروع کر دیا۔ ہما کے منہ سے سسکاریاں نکلنے لگیں ۔ آ۰۰۰۰۰۰۰۰


زیب نے اپنا ہاتھ ہما کی برا کے اندر ڈالا اور اسکے: نپل کو اپنی انگلیوں سے مسلنے لگی - بما تڑپ اٹھی اور سسکی ..... پلیز زیب نہیں کرو نا ...... کچھ کچھ ہو رہا ہے ...


زیب - تو ہونے دو نا میرے جان .. کیوں پریشان بو ربی بو ...


بما اپنا ہاتھ زیب کی گردن پر رکھتی ہوئی بولی .. نہیں - بات زیادہ بڑھ جائے گی ۔ تو میں ادھوری رہ جاؤں گی نا ... پیاسی .......


زیب نے اپنی زبان باہر نکال کر بما کے لیوں کو جاتا ۔۔ نہیں رہنے دوں گی پیاسی میں اپنی جان کو .. تمهاری چوت کا پانی نکال دوں گی نا .


بما مسکرائی - لیکن جو مزه لوژا چوت میں لے کر پانی نکلوانے میں ہے وہ انگلی یا زبان میں تو نہیں نا ...


زیب مسکرانی -- تو پھر لوڑا بی دلوا دیتی ہوں تمھاری چوت میں ...


بما - مگر زمان تو چھٹی پر ہے ۔


زیب مسکرانی - زمان چھٹی پر ہے تو کیا ہوا... رشید تو ہے نا ۔ اسے بلا لیتی ہوں ۔


بما چونک پڑی - رشید ؟؟؟؟زیب نے ہما کے نپل کو اپنی انگلیوں میں کانا اور اسکے گال کو چوم کر بولی - میری جان تم تو ایسے حیران ہو رہی ہو جیسے تم نے کبھی رشید سے چدوایا ہی نہیں ..


بما زيب . کی بات سے چونکی - اور رنگ از گیا۔ کا اسکے چہرے کا رنگ ا ک ک ک ک ک ک کک یا کہہ رہی ہو تم زيب .


زیب مسکرا کر - ارے چھوڑو نا یار یہ ڈرامے بازی - رشید سے چدوا لیا تو


کیا ہوا جس سے مزہ ملے بس چدوا لو بس کسی کو پتہ نہیں لگنا چاہیے ۔


ہما نے شرمندگی سے اپنا سر نیچے جھکا لیا... زیب نے اپنی انگلی اسکی تھوڑی کے نیچے رکھ کر اسکے چہرے کو اوپر اٹھایا اور اسکے ہونٹوں کو چومتی ہوئی بولی ... أف ف ف ف ف - مجھے بھی تو وہ منظر دیکھنے دو نا . جب رشید تمهارے ان كومل كومل - نازک نازک گلابی ہونٹوں کو چومے گا ۔ اپنے کالے موٹے ہونٹوں سے - اور تمھارے ان گلابی گلابی ہونٹوں کے درمیان رشید


کے کالے لوڑے کا سوچ سوچ کر ہی میری چوت گیلی ہو رہی ہے ہما جی


بما شرما گئی ۔ مگر اس بار اسکے چہرے پر ایک شرمیلی سی مسکراہٹ بھی دور گئی ...


زیب - چلو جاؤ - اور جا کر رشید کو بلا کر لاؤ.


بما - ن ن ن ن - نہیں - نہیں ۔ میں نہیں جاؤں گی - تم خود ہی جاؤ


زیب نے ہما کا ہاتھ پکڑ کر اسے کرسی پر سے اٹھایا۔ اور بولی ۔ نہیں آپ ہی جاؤ گی -- کیونکہ اگر آپ نہیں جاؤ گی تو میں آپکے شوہر ۔۔ اور آپکے بوائے فرنینڈ کو بتا دوں گی کہ آپ کے رشید کے ساتھ وہ کیا کہتے ہیں نا ہاں - ناجائز تعلقات ہیں ۔


بما... بہت کمینی بو تم زیب


زیب بنسی - باں وہ تو میں ہوں ۔ بابا بابا بابا ببابا چلیں اب جائیں جلدی


سے - اور بلا کر لائیں اپنے اس کالے


والے بوائے فرنینڈ کو ۔ پھر اس سے چدواتے ہیں ۔ ملکر ۔


ہما اپنی جگہ سے اٹھی ۔ اور باہر کے دروازے کی طرف جاتی ہوئی بولی ... تم کو تو میں پھر کبھی پوچھوں گی نا ...


زیب ہاں ہاں ۔ ٹھیک ہے پوچھ لیجیئے گا پر ابھی تو آپ جاؤ نا رشید کے پاس ..


بما آفس سے باہر نکل گئی ۔ اور رشید کو ڈھونڈنے لگی ۔ وہ اوپر کے فلور پر تھا.. ایک چھوٹے سے کمرے میں


لیٹا ہوا تھا - جہاں وہ اپنا سامان وغیره بهى ركهتا تها - بما اسکے کمرے میں داخل ہوئی ...


بما بیلو کیسے ہو رشید.


رشید میں ٹھیک ہوں جی - پر آج آپ


کو ہمارا حال پوچھنے کا خیال کیسے اگیا۔


بما وه - وه - کیا زیب کو تم نے بتایا تها ..


رشید کیا ؟؟؟ کس بات کے بارے میں


९९९


ہما وہ میرے بارے میں ۔۔


رشید آپ کے بارے میں کیا۔ ؟؟؟


بما أف.. ميرا مطلب ہے کہ میرے اور تمهارے بارے میں ...


رشید میرے اور آپ کے بارے میں کیا


میں کچھ سمجھا نہیں ۔


بما - پلیز تنگ نہیں کرو رشید


رشید ارے آپ بتاؤ گی تو پتہ چلے گا


نا کہ کس بات کا میں نے زیب کو بتا یا


ہے ۔ ان سے تو اگر بات ہوتی رہتی


ہے ۔


ہما یہی کہ میں اور تم کرتے ہیں ...


میرا مطلب ہے کہ تم میرے ساتھ ...


رشید میں آپ کے ساتھ کیا۔ صاف


صاف پوچھیں نا ...


بما - أف ف ف ف ف ف ف ف.. میں


یہ پوچھ رہی تھی کہ کیا تم نے زیب کو


بتایا ہے کہ ہم دونوں سیکس کرتے ہیںایک دوسرے کے ساتھ ..


رشید بنسا اچھا تو آپ یہ کہہ رہی تھیں تب کی - کہ آپ جو مجھ سے چدواتی ہو اسکا زیب نرس کو پتہ چل گیا ہے


بما - ہاں - اسکو پتہ چل گیا ہے کسی طرح سے ۔


رشید تو کوئی بات نہیں ۔ لگنے دو اسکو پتہ .. ہمیں کیا


بما - لیکن وہ تم کو بلا رہی ہے نیچے


اور .


رشید اور - اور کیا ؟؟؟


بما - وہ بھی تمهارے سے سیکس کرنا چاہتی ہے ۔


رشید... کیا .... لیکن کیوں - میں کوئی نہیں چودنا چاہتا اسے - اگر تم کو چدوانا ہے تو آجاؤ


بما -- نہیں ۔ نہیں ۔ پلیز تم اسکے پاس چلو - ورنہ وہ انور کو بتا دے گی ۔


رشید - تو میں کیا کروں ۔ تم کیا رشوت کے طور پر مجھے اسکو پیش کر رہی ہو ..


بما آگے بڑھی .. اور رشید کا ہاتھ پکڑ کر اسے اٹھانے کی کوشش کرنے لگی پلیز آجاؤ نا - میری خاطر ...


رشید نے ہما کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا ۔ اور اسے اپنی گود میں گرا لیا لیکن میں تمہاری خاطر کیوں پہلے تم میری خاطر کچھ کرو تو پهر


ہے نا ۔


بما اسکی گود میں کسمساتی ہوئی بولی


میں کیا کروں - سب کچھ تو کر چکی


ہوں میں تمھاری خاطر


رشید نے ہما کے ہونٹوں کو چوما ... اور میں نے بھی تو سب کچھ کیا ہے تمهاری خاطر وه.


ہما - کیا کیا ہے میری خاطر سوائے میرے جسم کو نوچنے کے ۔


رشید ہما کی چھاتی کو دباتے ہوئے


بولا -- اور میرے اس نوچنے کا تم انے نے


بھی تو مزہ لیا ہے نا ۔۔


بما چپ رہی - اچھا اب نیچے چلو ... اس زیب کے پاس


رشید - نہیں جاؤں گا۔ پہلے تم کو اپنے کپڑے اتارنے ہوں گے ۔


بما .. نیچے جا کر یہی کام کرنا ہے نا ۔ تو پھر یہاں پر کیوں ..


رشید نہیں ۔ اپنے کپڑے تم کو یہیں پر اتارنے ہوں گے ۔ اور میرے سامنے ننگی ہونا پڑے گا۔ اور ننگی ہو کر میرے لوڑے کو چوسو گی ...


بما - پلیز تنگ نہیں کرو - نیچے چل کر جو مرضی کر لینا - مگر یہاں تو تنگ نہیں کرو نا ..


رشيد بنسا.. بابابابابابا ... اور اپنا ہاتھ بما کی شرٹ کے نیچے سے ڈال کر اسکی برا کے اوپر سے اسکی چھاتیوں کو دبانے لگا۔ اور بولا .. مگر مجھے تو یہیں کرنا ہے سب کچھ تمهارے ساتھ -


چھاتیوں کے دبانے سے ہما سسک پڑی اس نے اپنا ہاتھ اپنی شرٹ کے اوپر سے ہی رشید کے ہاتھ پر رکھ دیا۔ پلیز


نہیں کرو نا ...


رشید کیوں نہ کروں ۔ کچھ ہوتا ہے کیا چوت میں - یہ کہتے ہوئے رشید نے ہما کی چھاتی کو زور سے دبایا


ہما نے ایک سسکاری لی - ہاں نیں ں ں ں ں ہوتا ہے نا کچھ ۔


رشید کہاں ہوتا ہے کچھ ...


ہما نے بے شرمی سے رشید کا دوسرا ہاتھ پکڑ کر اپنی چوت پر رکھ دیا۔ یہاں ہوتا ہے ۔ یہی چاہتے تھے نا تم سننا ...


تواب تم اپنی یہ باتیں چھوڑو اور چلو نیچے ۔


رشید نے اپنا ہاتھ ہما کے پاجامے کے


اندر ڈال دیا اور اسکی چوت پر اپنا


ہاتھ رکھ کر اسکو سہلانے لگا۔ اسکا


ہاتھ ہما کی چوت کے بالوں پر تھا .... بہت بی بلکی بلکی جهانتیں تھیں - رشید ہما کی چوت کے اوپر کے حصے کو سہلاتے ہوئے ۔ اسکی چوت کے بالوں سے کھیل رہا تھا ۔


رشيد بما جی - آپ اپنے حسن کا خیال نہیں رکھتیں -

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3

*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 4