ٹیلر کے ساتھ گزرے لمحات قسط 6


شوکت میری چوت چاٹ رہا تھا اور میں فل مست ہوکر شوکت کو ننگی گالیاں دینے لگی: 

بہن چود: مفتے کی چوت ملی ہے صحیح سے چاٹ میں نے تیرا سارا مال کھایا تو بھی سارا شہد چاٹ

میں ابھی چوت چٹوا رہی تھی کہ میرے شوہر یاسر کی کال آگئی میں نے شوکت کو ننگی گالی دے کر کہا: مادر چود لگا رہے میری چوت کے ساتھ. اور فون ریسیو کیا 

یاسر نے پوچھا: کہاں ہو؟ 

میں نے کہا: بازار میں ہوں کپڑے سلنے کے لیے دینے آئی ہوں شوکت کی دکان پر کچھ دیر کے بعد آتی ہوں 

کافی دیر اپنے شوہر سے فون پر بات کرتی رہی اس دوران شوکت میری چوت کو مزے لے لے کر چاٹ رہا تھا کچھ دیر کے بعد میری چوت نے شوکت کے منہ میں پانی چھوڑ دیا اور شوکت نے میری چوت کو چاٹ کر صاف کیا اور مجھے کہا: بس اب جلدی سے اپنی چوت چودنے کے لیے دے دے۔ 

میں نے بھی وقت ضائع کیے بغیر اس کا ساتھ دینے لگی شوکت نے مجھے کاؤنٹر پکڑ کر جھکنے کا کہا اور پیچھے سے آکر میری کمر پکڑ لی اور میری چوت کے سوراخ پر لنڈ رکھ کر زور سے جھٹکا مارا تو آدھے سے زیادہ لنڈ میری چوت میں گھس گیا میری بھی چیخ نکل گئی کیونکہ شوکت کا لنڈ کافی موٹا اور لمبا تھا۔ شوکت نے زور زور سے چار پانچ جھٹکے مارے تو پورا لنڈ پورا میری چوت کی گہرائی میں اتر گیا اب شوکت نے میری چوت کی پھانکوں کو رگڑنا شروع کر دیا بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ وحشیوں کی طرح میری چوت چودنے لگا میں نے اپنی چوت اپنا آپ شوکت کے حوالے کر چکی تھی جیسے مرضی میری چوت مارے ساتھ ساتھ میں اس کو گالیاں اور ننگی باتیں کرکے اکسا رہی تھی کہ وہ صحیح سے مجھے رگڑ دے۔

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3

*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 4