ڈاکٹر ہما قسط 67,68



جمشید نیلوفر .. ڈاکٹر صاحب کو کھانا کھلا کر بھیجنا - ایسے نہیں جانے دینا۔


زمان - نہیں سر مجھے کھانے کی بلکل بھی طلب نہیں ہے ۔ یہ کہتے ہوئے زمان نے نیلوفر کی طرف دیکھا تو نیلوفر مسکرا دی۔ اسے پتہ تھا کہ زمان کو کس چیز کی طلب ہے ۔ اور اسے یہ بھی پتہ تھا کہ وہ اپنی طلب کیسے پوری گا اسکے ساتھ ۔


نیلوفر زمان کو لے کر بیڈروم سے باہر نكل اني - بابر اگر وہ لاؤنج میں بیٹھ گئے - نیلوفر الگ صوفے پر بیٹھی ہوئی تھی ۔ اس نے اپنی ملازمہ کو آواز دی اور اسے کولڈ ڈرنک لانے کا کیا ۔ جیسے ہی وہ لے کر آئی تو اسے اس نے اپنے کوارٹرز میں جانے کے لیے بول دیا۔ اور وہ شکریہ کہہ کر اپنے کوارٹر میں چلی گئی ۔ اسکے جاتے ہی زمان مسکراتے ہوئے نیلوفر کو دیکھنے لگا۔ اور اسے اپنی طرف آنے کا اشارہ کیا نیلوفر مسکرانی - اور اٹھ کر بولی .. آئیں میرے ساتھ ۔


نیلوفر زمان کو لے کر اوپر کی منزل پر اگئی .. اور ایک بیڈروم کھول کر اسے اندر لے آئی ۔


نیلوفر لیں جی ڈاکٹر صاحب اب وصول کر لیں اپنی فیس اب آپ کو کوئی دسترب نہیں کرے گایہاں -


زمان نے اپنا موبائل ڈریسنگ ٹیبل پر رکھا اور نیلوفر کو اپنی بانہوں میں لیا اور اسکے بھرے بھرے ہونٹوں کو چومنے لگا۔ نیلوفر نے بھی اپنے بازو زمان کے گلے میں ڈال دینے اور اسکا


ساتھ دینے لگی ... زمان کے باتھ نیلوفر کی کمر پر پھسل رہے تھے ۔ اور کبھی اسکی گانڈ کو سہلا رہے تھے۔ تهوڑی دیر تک نیلوفر کے ہونٹوں کا رس پینے کے بعد زمان نے اپنے ہونٹ اسکے ہونٹوں پر سے بتائے تو وہ اسکی آنکھوں میں دیکھنے لگی ۔ اور ساتھ ہی اپنا ہاتھ زمان کی پینٹ کے اوپر سے اسکے لوڑے پر رکھ دیا۔ جو اسکی پینٹ کے اندر اکڑا ہوا تھا۔


نیلوفر نے زمان کے لیوں کو ایک بار پھر چوما ... اور پھر نیچے بیٹھ گئی - زمان کی پینت کھولی اور اسے نیچے


کو سرکا دیا زمان کا لوڑا اسکے سفید


انڈروئیر میں اکڑا ہوا تھا - اسکی پوری شیپ نظر آرہی تهی - نیلوفر نے اپنے بونٹ اسکے انڈروئیر کے اوپر سے بی اسکے لوڑے پر رکھے اور اسے چومنے لگی ۔ اسکے اوپر ہاتھ پھیرتے ہوئے - پھر اسکا انڈروئیر نیچے کو سرکایا اور زمان کا لوڑا باہر نکل کر اسکے چہرے کے سامنے لہرانے لگا۔ اوپر نیچے کو جھٹکے لینے لگا۔ بنا اسکے لوڑے کو پکڑے نیلوفر نے اپنے ہونٹ آگے لے جا کر اسکے لوڑے کی ٹوپی کو چوم لیا پھر اپنی


زبان باہر نکالی اور بنا اسکے لوڑے


کو چھوئے اسکی ٹوپی کو اپنی زبان سے چاٹنے لگی ... پھر اپنا منہ کھول دیا۔ اور زمان نے اپنا لوڑا اسکے منہ کے اندر داخل کرنا شروع کردیا - زمان کو بھی بہت مزه آرہا تها - نیلوفر اسکو بهرپور مزہ دے رہی تھی ۔


اب نیلوفر نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا۔ اور زمان کے لوڑے کے نیچے لے جاکر اسکے ٹٹوں کو سہلانے لگی ۔۔ اور ساتھ ہی اسکا لوڑا چوسنے لگی ۔ نیلوفر نے زمان کا لوڑا اپنے منہ سے نکالا اور اس پر اپنی زبان پھیرنے لگی نیچے سے اوپر کی طرف اسے


چاٹنے لگی ۔۔ اپنی مٹھی میں اسے بھر کر اسکی مٹھ مارنے لگی ۔ اتنے دن کے بعد ایک لوڑے کا مزہ اسے مل رہا تها -- زمان کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اسکے لوڑے کو دوبارہ اپنے منہ میں لیا اور چوسنے لگی -- زمان بھی آہستہ آہستہ دھکے مارے ہوئے نیلوفر کے منہ کو چود رہا تھا - اسکے منہ کو ہی پھدی سمجھتے ہوئے ۔


کچھ دیر کے بعد زمان نے نیلوفر کے منہ سے اپنا لوڑا باہر نکالا ۔ اور اسے پکڑ کر کھڑا کیا اور اپنے ہونٹ اسے ہونٹوں پر رکھ کر اسے چومنے لگا۔


اپنی زبان اسکے منہ کے اندر ڈالی جسے نیلوفر نے چوسنا شروع کر دیا


نیلوفر کے ہونٹوں کو چوستے ہوئے ہی زمان نے اسکی شرٹ اوپر اتهانی شروع کر دی نیلوفر نے بھی اپنے بازو اوپر اٹھا دیئے اور زمان نے اسکی شرٹ اتار دی ۔ نیچے اس نے بلیک کلر کا برا پہنا ہوا تھا - جو کہ اسکے گورے گورے جسم پر بہت جچ رہا تھا - زمان نے اپنا منہ اسکے دونوں ابھاروں کے درمیان رکھا .. اور اسکے چومنے لگا ۔ اپنی زبان کو اسکے دونوں مموں کے درمیان پھیرا


اور انکو چاٹنے لگا۔ اپنا تھوک اسکی کلیویج میں گرایا جو اسکے مموں کے درمیان میں بہنے لگا۔۔ زمان نے اسے نیچے بٹھایا اور اپنا لوڑا اسکے کلیویج پر رکھ کر نیچے کو دبانے لگا۔۔ نیلوفر کے مموں نے اسکے لوڑے کو جکڑ لیا اور زمان بھی اپنے لوڑے کو اسکے مموں کے بیچ میں رگڑنے لگا۔۔ پھر زمان نے نیلوفر کو بیڈ پر لٹایا۔۔ اور خود اس کے پیٹ پر چڑھ گیا۔ اپنے لوڑے کو اسکی برا ا کا نچلا حصہ کر اسکے دونوں مموں کے درمیان رکھا ۔ اور گھسے مارتے ہوئے اسکے مموں کو چودنے لگا۔۔ نیلوفر کو بھیمزه آرہا تها ۔۔ اس نے اپنے دونوں مموں کو دبا لیا زمان نے اپنے لوڑے کو اسکے مموں کے بیچ میں ہی رگڑنا شروع کر دیا۔


کچھ دیر کے بعد زمان نیچے کو آیا ... اور نیلوفر کی شلوار کو اتارنے لگا۔۔ نیلوفر نے بھی اپنی گانڈ اوپر اٹھا دی .. اور اگلے ہی لمحے نیلوفر بلکل ننگی اپنے بنگلے میں اپنے بیڈ پر زمان کے سامنے لیٹی ہوئی تھی - زمان اسکی چوت کو دیکھنے لگا۔ جوکہ بالوں سے بلکل پاک - اور بلکل ملائم تهی - وه اس پر اپنا ہاتھ پھیرنے لگا۔ اسکے


چکنے پن کو محسوس کرنے لگا۔۔


نیلوفر پسند آئی ۔۔ آج ہی شیو کی ہے ۔ صرف اور صرف آپ کے لیے ۔۔


زمان نے جھک کر نیلوفر کی چوت کو چوما - اور بولا - تهینکس نیلو جی .


زمان نے نیلوفر کی چوت کو چومنا شروع کردیا۔ اسکے ہونٹوں کو چومنے لگا۔ دھیرے دھیرے اپنی زبان کو اسکی چوت کے لبوں کی درمیانی لکیر پر پھیرنے لگا۔ اوپر سے نیچے ۔ اور نیچے سے اوپر -- اسے اپنی زبان پر


تھوڑا نمکین سا ذائقہ محسوس ہوا۔۔ نیلوفر کی چوت کا پانی چوت میں سے رس کر باہر آرہا تھا -- زمان نے اسے چاٹ لیا۔ اپنی انگلی اسکی چوت میں ڈالی تو اسے اندر چکنا پن محسوس ہوا۔ انگلی کو باہر نکالا تو وہ گیلی ہو ربی تهی -- زمان نے اپنی وہی انگلی نیلوفر کے ہونٹوں پر پھیر دی - اور پھر اسکے منہ میں ڈال کر اسے چسوانے لگا۔۔ نیلوفر بھی زمان کی آنکھوں میں دیکھتی ہوئی اسکی انگلی پر سے اپنی ہی چوت کا پانی چوس ربی تهی -


زمان نے دوبارہ سے اپنا منہ نیلوفر کی


چوت پر رکھ دیا ... اسے چاٹنے لگا۔۔ اپنے ہاتھ سے نیلوفر کی چوت کے لیوں کو کھولا - اور اپنی زبان کو اسکی چوت کے اندر سرکا دیا۔ اور زبان کی نوک کو اندر باہر کرتے ہوئے اپنی زبان سے ہی اسکی چوت کو چودنے لگا۔۔ اور اندر سے اسکی چوت کا پانی چاٹنے لگا۔۔ نیلوفر کا بھی مزے کے مارے برا حال ہو رہا تھا .. وہ اپنی چوت کو اوپر کو اچھال کر زمان کے منہ میں دینے کی کوشش کر رہی تھی زمان نے اسکی دونوں ٹانگوں کو


موڑ کر اسی کے ہاتھوں میں پکڑایا۔


اور خود اسکی چوت کو چاٹنے لگا ۔ اس نئی پوزیشن میں نیلوفر کی گانڈ کا گلابی سوراخ بھی اسکے سامنے تھا ... زمان نے اسکے چوتڑوں کو کھولا اور اپنی زبان کی نوک اسکی گانڈ کو سوراخ پر رکھ دی ۔ اور اسے سہلانے لگا۔ اپنی گانڈ کے سوراخ پر زمان کی زبان کی نوک کا لمس محسوس کر کے نیلوفر تو پاگل ہونے لگی - ا اس کی برداشت جواب دینے لگی ۔ اسکا جسم جھٹکے لینے لگا۔ اور اسکی چوت نے پانی چھوڑ دیا جو اسکی چوت میں سے نکل کر بہتا ہوا اسکی گانڈ کے سوراخ تک آنے لگا۔ جہاں سے زمان


اسے چاٹ رہا تھا .... نیلوفر آنکھیں بند کر کے بانپ رہی تھی - مگر زمان کی زبان رکنے کا نام نہیں لے رہی تھی ... وہ اپنی انگلی نیلوفر کی چوت . میں ڈالے اسکی گانڈ کے گلابی سوراخ کو چاٹ رہا تھا - پھر اس نے اپنے منہ سے تھوک نیلوفر کی گانڈ کے سوراخ پر گرایا اور اپنی انگلی سے اسے ملنے لگا۔ پھر آہستہ سے اپنی انگلی اسکی گانڈ کے سوراخ میں داخل کر دی ... نیلوفر تو ترپ بی اٹھی - اپنے پیروں کو بیڈ پر ٹکا کر اپنی گانڈ کو اوپر اٹھا دیا. اور زمان اپنی انگلی اسکی گانڈ کے سوراخ میں اندر باہر کرنے لگا۔


نیلوفر سے بھی برداشت نہیں ہو رہا تھا ایسے ہی تڑپتے ہوئے بند آنکھوں کے ساتھ اسکی چوت نے پانی چھوڑ دیا۔


زمان نے بیڈ سے نیچے کھڑے ہو کر نیلوفر کو ٹانگوں سے پکڑ کر نیچے کو بیڈ کے کنارے پر کھینچا اور اسکی دونوں ٹانگیں اوپر کر کے اسکے پیٹ سے ملا دیں ۔ اسکی گانڈ کا گلابی سوراخ ایک بار پهر زمان کے سامنے تھا - زمان نے نیچے کو جھک کر ایک بار پھر اسکی گانڈ کے سوراخ پر اپنا تھوک گرایا اور اس بار اپنے لوڑے


کی موتی توپی کے ساتھ اسے سوراخ پر ملنے لگا۔ پھر اس نے اسے نیلوفر کی گانڈ کے سوراخ پر دبانا شروع کردیا اور اسکا لوڑا پھسل کر نیلوفر کی گانڈ میں اتر گیا اور ساتھ بی نیلوفر کے منہ سے ایک کراہ نکل گئی درد کے مارے - مگر زمان اپنا آدها لوڑا نیلوفر کی گانڈ میں اتار چکا ہوا تھا اس نے آہستہ آہستہ اپنا آدھا لوڑا بی اسکی گانڈ میں اندر باہر کرنا شروع کردیا اور اپنے آدھے لوڑے کے ساتھ ہی اسکی گانڈ مارنے لگا۔


دھیرے دھیرے زمان نے اپنا پورا لوڑا

نيلوفر کی گانڈ ميں اتار ديا۔۔ اور اسکے 

دهکوں کی رفتار ميں بهی تيزی آنے 

لگی ۔۔ زمان اپنا لوڑا ۔۔ ٹوپی تک باہر 

نکالتا اور پهر ايک تيز دهکے کے ساته 

دوباره اندر کر ديتا۔۔ پہلے پہل تو نيلوفر 

کو درد محسوس ہوئی اپنی گانڈ ميں 

مگر پهر درد ختم ہو گئی ۔۔ اور اسکی 

جگہ لذت نے لے لی ۔۔ اس نے اپنی 

ٹانگيں پهيلا کر زمان کی کمر کے گر 

لپيٹ ليں ۔۔ اور اسے اپنی طرف 

کهينچنے لگی ۔۔ زمان بهی اب دهنا دهن 

اسکو چود رہا تها ۔۔ نيلوفر کی ٹائٹ گانڈ 

ميں اپنا لوڑا ڈال کر اسے چودنے ميں 

اسے بهرپور مزه آرہا تها ۔۔ اسکی گانڈ

مارتے ہوئے اسے احساس ہو رہا تها 

کہ نيلوفر کی گانڈ کنواری ہے ۔۔ اور 

اگر پہلے کسی نے اسکی گانڈ ماری 

بهی ہے تو بہت کم ۔۔ جسکی وجہ سے 

ابهی بهی اسکی گانڈ ٹائٹ تهی ۔۔ اور 

زمان کا موٹا لوڑا پهنستا ہوا اسکی گانڈ 

ميں اندر باہر ہو رہا تها ۔۔ نيلوفر نے اپنا 

ايک ہاته اپنی چوت پر رکها ہوا تها ۔۔ 

اور اپنی چوت کے دانے کو خود ہی 

سہلا رہی تهی ۔۔ اسے مسل رہی تهی ۔۔ 

اور زمان سے اپنی گانڈ مروا رہی تهی 

۔۔ اسی دوران اسکی چوت نے ايک بار 

پهر پانی چهوڑ ديا۔۔

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3

*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 4