ڈاکٹر ہما قسط 5
ہما۔ سی ی ی ی ی ی ی ی ی ی ۔۔۔۔ زیب ب ب ب ب ب ب ب ب ب ۔۔۔ نہیں کرو نا پلیز زززززز
زیب۔۔ کیوں میرا ہاتھ اچھا نہیں لگ رہا کیا۔۔۔
ہما۔۔ نہیں یہ بات نہیں ہے۔۔۔ کچھ ہونے لگتا ہے یار
۔۔۔۔۔۔ اور پھر تمھارے ساتھ ۔۔
زیب نے نیچے جھک کر ہما کی چھاتی کو چوما اور اسکے نپل کو اپنی زبان سے چھیڑا اور بولی ۔۔ ڈاکٹر ہما۔۔ کیا آپ نے کبھی کسی دوسری لڑکی کے ساتھ مزہ نہیں لیا۔۔ سچ سچ بتائیے گا۔۔۔
ہما۔۔ نہیں یار سنا ضرور ہے۔۔ لیکن کبھی ایسا کچھ کیا بلکل بھی نہیں۔۔۔
زیب۔۔ چلو پھر آج میں آپکو لیسبو سیکس کا مزہ بھی دیتی ہوں۔۔ لوڑے کا مزہ تو آپ لے ہی چکی ہونا۔۔ یہ کہتے ہوئے زیب نے اپنے ہونٹ ہما کے نپل پر رکھ دئے اور انکو چوسنے لگی۔۔۔ نیچے اسکا ہاتھ ہما کی چوت کی طرف سرکنے لگا۔۔
ہما کے نپل کو چوستی ہوئی بولی۔۔۔ ڈاکٹر ہما۔۔ مزہ آیا کہ
نہیں ڈاکٹر زمان کے ساتھ ۔۔ہما مسکرائی ۔۔۔ ہاں آیا تو ہے۔۔۔ مگر ۔۔ یہ سب ٹھیک تو نہیں ہے نا۔۔
زیب۔۔ کیوں۔۔ یہ ٹھیک کیوں نہیں ہے۔۔
ہما۔۔ یہ تو انور کے ساتھ دھو کہ ہے نا۔۔ چیٹنگ ہے اسکے ساتھ۔۔
زیب ہما کی چوت کو سہلاتی ہوئی بولی۔۔ ارے ڈاکٹر ہما ۔۔۔ آپکو نہیں پتہ کیا کہ یہ مرد حضرات ہم عورتوں کے ساتھ کتنی چیٹنگ کرتے ہیں۔۔ کتنے انکے افیئر ز ہوتے ہیں جو وہ ہم سے چھپاتے ہیں۔۔ تو پھر ہم کیوں نہیں۔۔ ہمارے ہی مزے لینے پر پابندی کیوں۔۔۔
ہما مسکرائی ۔۔۔ نہیں یار ۔۔ انور ایسا نہیں ہے۔۔۔ وہ کبھی بھی میرے ساتھ دھو کا نہیں کر سکتا۔۔
زیب مسکرائی۔۔ بہت بھولی ہو آپ بھی نا۔۔۔ چیلنج کروں آپ کو کیا۔۔
ہما۔۔ کیسا چیلنج۔۔۔
زیب۔۔ چیلنج یہ کہ میں آپکے شوہر کو اپنے جال میں پھنسا کر اسکے ساتھ سیکس کر کے دیکھاؤں تو ؟؟؟؟؟؟
ہما۔۔ نہیں۔۔ وہ کبھی بھی نہیں کرے گا۔۔ تم ہار جاؤ گیزیب۔۔ لگی پھر شرط ۔۔۔؟؟؟
ہما مسکرا کر ۔۔۔ چلو لگ گئی۔۔۔ پر شرط کیا ہو گی۔۔
زیب مسکرائی۔۔ وہ بعد میں بتاؤں گی۔۔ بس یہ سمجھ لو کہ آپکو میری بات مانی ہو گی۔۔
ہما مسکرائی۔۔ اچھا ٹھیک ہے۔۔ چلو اب تو اٹھنے دونا۔۔
زیب مسکرادی۔۔ ہما کاؤچ پر سے اٹھنے لگی تو زیب نے اسکے ممے پر ہاتھ رکھ کر پھر سے لٹا دیا۔۔
زیب۔۔ ارے ارے ہما جی۔۔۔ ہمیں بھی تو اپنے اس حسین بدن کا مزہ لینے دونا تھوڑی دیر۔۔ یہ کہتے ہوئے زیب نے اپنے ہونٹ ایک بار پھر سے ہما کے ہونٹوں پر رکھ دیئے اور اسکے ہونٹوں کو چومنے لگی۔۔ ہمانے
مزاحمت شروع کر دی۔۔۔۔
ہما۔۔ نہیں یار ۔۔ مم مم مم مم مم
10000000 ہے ۔۔۔۔۔ نہیں کرونا یار۔۔۔ میں نے کبھی بھی پہلے ایسا نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔ زیب اپنا ہاتھ ہما کے پیٹ پر سے نیچے لے جاتی ہوئی ایک بار پھر سے اسکی چوت کو سہلانے لگی۔۔
زیب۔۔ ہما جی یہ تو بتاؤ کیسا تھا ڈا کٹر زمان کا وہ ۔۔۔۔
ہما مسکرائی۔۔ مجھے کیا پتہ۔۔ میں نے کو نسادیکھا ہے۔۔
زیب۔۔ واہ جی واہ۔۔ بنا دیکھے ہی چوت میں لے لیا آپ نے تو ۔۔ پھر تو آپ نے انکے لنڈ کا ذائقہ چکھا بھی نہیں ہو گا کہ کیسا ہے۔۔۔ اور نہ ہی انکے پانی کا ذائقہ چیک کیا ہو گا۔۔
ہما مسکرائی۔ ۔ ہاں بلکل بھی نہیں۔۔۔ مگر تم ضرور چکھ سکتی ہو۔۔ وہاں سے جہاں تم ہاتھ پھیر رہی ہو۔۔ ہمانے اپنی چوت کی طرف اشارہ کیا۔۔
زیب نے فورا اپنی انگلی ہما کی چوت کے اندر داخل کر دی ۔۔ اور اسکے اندر چکنائی ہی چکنائی تھی۔۔۔
زیب۔۔ اف ہما جی ی ی ی ی ی ۔۔۔۔۔ آپ نے تو ڈاکٹر زمان کے لوڑے کا پانی سیدھا ہی اپنی چوت میں لے لیا
۔۔۔ بنا کنڈوم کے ہی چد والیا آپ نے تو۔۔۔ پہلے تو بہت نخرے کر رہی تھیں آپ اب ان کا پانی اپنے اندر لیتے ہوئے
کوئی خیال نہیں آیا کہ اگر کچھ ہو گیا تو ۔۔۔۔۔۔
ہما مسکرائی۔۔۔ کچھ نہیں ہو گا۔۔۔ کیونکہ میں پلیز لے رہی
ہوں۔۔
زیب۔۔ گڑ۔۔۔ چلو پھر اب مجھے ڈاکٹر زمان کا پانی ہیٹیسٹ کرنے دو۔۔
یہ کہتے ہے زیب نے ہما کی ٹانگوں کے بیچ میں آکر اسکی پھٹی ہوئی لیگی کو کھینچ کر اسکے جسم سے الگ کر دیا۔۔۔ اور اب ہما بلکل ننگی حالت میں ایک ہاسپٹل کے ایک کمرے میں ایک نرس کے سامنے ننگی لیٹی ہوئی تھی۔۔ زیب نے نیچے جھک کر ہما کی گوری گوری رانوں کو چوما۔۔ ہما کی چوت سے سفید سفید گازها پانی نکلتا ہوا نظر آیا تو نیچے جھک کر اسے اپنی زبان سے ایک ہی بار میں چاٹ لیا۔۔۔ نیچے سے اوپر کو چاتے ہوئے۔۔
زیب واوووووووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا زبردست ٹیسٹ ہے نا۔۔۔ یہ کہہ کر دوبارہ سے ہما کی چوت کو چاٹنے لگی۔۔۔
ہمازیب کے سر کے بالوں کو سہلاتی ہوئی بولی۔۔ کیا تمھارے بوائے فرینڈ سے بھی زیادہ۔۔۔
زیب مسکرائی ۔۔ ہاں۔۔۔ اور آپکی چوت بھی تو کتنی چکنی
ہے نا۔۔۔ ملائم بلکل مکھن کی ڈلی کی طرح ۔۔۔ مجھے تو سمجھ
نہیں آتی کہ ڈاکٹر زمان آپکی اتنی پیاری چوت کو صرف
ایک بار چود کر کیسے چلے گئے ۔۔۔ آپکو تو ایک بار چودنے
سے دل ہی نہیں بھر سکتا۔۔۔
ہمانے اداکاری کرتے ہوئے ایک آہ بھری۔۔۔۔ دیکھ لو
پھر بھی مجھے وہ تڑپتا ہوا چھوڑ کر چلا گیا ہے۔۔۔ کیا فائدہ
میرے ایسے حسن کا۔۔۔
جاری ہے ۔۔
Comments
Post a Comment