ڈاکٹر ہما قسط 42,43


تو ہما کے منہ سے سسکاری نکل گئی اور اس نے خود سے ہی اپنی گانڈ کو پیچھے کو دھکیل دیا زمان کے منہ کی طرف - زمان نے بھی اپنی زبان کو ہما کی گانڈ کے سوراخ پر گھمانا شروع کر دیا۔ اسے چاٹنے لگا۔ ہما کی چوت سے پانی ٹیکنے لگا۔ آہستہ آہستہ بہتا ہوا باہر کو آنے لگا۔۔ ہما کی چوت گیلی ہو رہی تھی - ہما کی گانڈ کے سوراخ کو اپنی انگلی سے سہلاتے ہوئے ۔ زمان نے منہ نیچے لے جا کر ہما کی چوت کو اپنی زبان سے جاتا ... لمبا.. نیچے سے اوپر کی طرف ۔ اور اس میں سے ٹپکتا ہوا پانی چاٹ گیا۔


اس دوہرے مزے نے ہما کو پاگل کر دیا۔ اور وہ تیزی کے ساتھ فرخ کا لوڑا چوسنے لگی ۔ اپنے ہاتھ میں لے کر اوپر نیچے کرتے ہوئے - کبھی اسکو منہ سے باہر نکال کر اسکی پهولی ہوئی ٹوپی کو اپنی زبان سے چاٹنے لگتی - فرخ کے لوڑے کے سوراخ میں سے بھی پتلا پتلا پانی نکل رہا تها ... جسے ہما نے چاٹ لیا۔


کچھ دیر تک بما کی چوت کو چاٹنے کے بعد زمان نے پیچھے سے اپنا لوڑا ہما کی چوت کے سوراخ پر رکھا - اور اسکی کمر کو اپنے دونوں ہاتھوں میں


پکڑ کر ایک دھکے سے پورا اندر ڈال دیا۔


بما تربي .. أأأ ف ف ف ف ف ف ف ف ف یہ کیا کر رہے ہو .


زمان ہما کی گوری گوری گانڈ پر ایک تهپر مار کر گھسا لگاتا ہوا بولا ... تمهاری چوت مار رہا ہوں میری جان


ہما نے اپنا منہ فرخ کے لوڑے پر سے بتایا اور فرخ کی انکھوں میں دیکھتی ہوئی بولی - مگر تم دونوں ایک ساتھ


زمان نے ہما کا چہرہ اپنے دونوں ہاتھوں میں بھرا اور بولا - کیوں ڈاکٹر


ہما ۔ آپ نے پورن موویز میں پورن ایکٹریس کو دو مردوں سے چدواتے ہوئے نہیں دیکھا کبھی - اب یہ نہ کہنا کہ تم نے کبھی پورن مووی ہی نہیں دیکهی


بما مسکرانی - دهت ... میں کوئی پورن ایکٹریس ہوں کیا .


فرخ .. ارے آپ تو ان پورن سٹارز سےبهی زیاده خوبصورت اور سیکسی ہو


بما اسکی بات پر ہنسنے لگی - تو فرخ نے اسکا چہرہ دوبارہ اپنے لوڑے پر جھکا دیا اور ہما نے دوبارہ سے اسکے لوڑے کو چوسنا شروع کردیا پیچھے سے زمان اپنا لوڑا ہما کی چوت کے اندر ڈالے اسے چود رہا تھا .. بما کو دونوں طرف سے مزہ آرہا تھا ...


کچھ دیر کے بعد فرخ نے ہما کے بازوؤں سے پکڑ کر اسے اپنے اوپر کھینچا .. بما آگے کو سرکی تو زمان کا


لوڑا اسکی چوت سے پھسل کر نکل گیا۔ ہما فرخ کے اوپر آگئی ۔ اس کی گود میں - اسکا اکڑا ہوا لوڑا اسکی چوت کے بلکل سامنے تھا - بلکل اسکی چوت کو چھوتا ہوا۔ فرخ نے اسکی شرت کو نیچے سے پکڑ کو اوپر کو اٹھانا شروع کر دیا۔ اور ہما نے اپنے بازو اوپر اٹھا کر اپنی شرٹ اتار کر ایک طرف پھینک دی .. اور اب فرخ کی گود میں بلکل ننگی تھی .. بما نے تھوڑا سا اوپر کو اُٹھ کر فرخ کا لوڑا اپنی چوت کے سوراخ پر ٹکایا۔ اور آہستہ آہستہ نیچے کو بیٹھنے لگی ۔ فرخ نے اسکے دونوں کندھوں پر ہاتھ


رکھ کر اسے زور سے نیچے کو کھینچا ہما ایک جھٹکے سے نیچے کو آئی اور فرخ کا پورا لوڑا اسکی چوت کے اندر اتر گیا اور ساتھ ہی ہما کی ایک چیخ نکل گئی ...


ہما نے فرخ کے گال پر ہلکے سے ایک تھپڑ مارا کمینے صبر نہیں ہوتا کیا ۔۔ میں کر تو رہی تھی ۔ کہیں بھاگی تو نہیں جا رہی تھی ... اتنا زور سے لگا


ہے اندر جا کر ۔


فرخ مسکرایا اور ہما کے ننگے مموں کو پکڑ کو دباتے ہوئے بولا - بس


صبر ہی تو نہیں ہوا تھا میری جان - یہ کہہ کر فرخ نے اپنے ہونٹ ہما کے نپلز پر رکھ دیئے اور اسکے نپلز کو


چوسنے لگا۔۔ اپنے دانتوں سے کاٹنے لگا۔ ہما نے بھی آہستہ آہستہ اوپر نیچے اور آگے پیچھے کو ہلنا شروع کر دیا... فرخ سے چدوانا بما کو اچھا لگ رہا تھا - جو کچھ ہما نے آج تک فرخ کے ساتھ نہیں کیا تھا .. آج اس نے اسے وہ سب کرنے کی اجازت دے دی تھی ہمیشہ سے ہی وہ اپنی چوت اس سے بچاتی اور اسکو ترساتی اور تڑپاتی آئی تھی - مگر آج وہ اسکے باتھ آہی گئی تھی .. ہما نے بھی اپنے دونوں ہاتھوں

کو فرخ کے کندھوں پر رکھا ہوا تھا اور اوپر نیچے کو ہو رہی تھی - فرخ نے ہما کی کمر میں اپنے بازو ڈالے اور اسے اپنے سینے سے لگا لیا۔۔ ہما کی ننگی چھاتیاں فرخ کے ننگے سینے سے دب گئیں ۔ اور دونوں کے ہونٹ ایکدوسرے سے مل گئے ۔


زمان نے پیچھے سے ہما کی گانڈ کے سوراخ کو ایک بار پھر سہلانا شروع کردیا اس بار اسکے ہاتھ میں تیل کی بوتل تھی -- جسے وہ ہما کی گانڈ کے سوراخ پر لگا کر اسے چکنا کر رہا تھا ایک بار تو اس نے اپنی ایک انگلی


بھی ہما کی گانڈ میں کھسکا دی اور بما تڑپ کر رہ گئی ۔ ہما کی گانڈ کے سوراخ کو تیل سے چکنا کرتے ہوئے زمان دوسرے ہاتھ سے اپنے لوڑے پر تیل لگا رہا تھا - پھر اس نے بوتل ایک طرف رکھی اور اپنے تیل سے پورا چکنا ہورہے ہوئے لوڑے کو ہما کی گانڈ کے سوراخ پر رکھا ۔ اور اسے دبانے لگا۔۔ ہما نے فوران ہی مڑ کر زمان کی طرف دیکھا - نہیں - نہیں یہ نہیں کرنا پلیزززززززززززز نہیں ں ۔۔۔


مگر زمان کہاں سن رہا تھا ۔ اس نے


ہما کی گانڈ کو پکڑ کر کھولا - اور ہلکا سا دباؤ اور بڑھایا تو اسکے لوڑے کی ٹوپی پھسل کر ہما کی گانڈ کے سوراخ میں چلی گئی ۔ اور ہما کی چیخ ......۰۰۰۰۰۰ نکل گئی ...... آه


نہیں ں ں ں ں ں ں ں کمینو ایک ساتھ ہی شروع ہوگئے ہو تم تو


فرخ نے اچھے سے ہما کو دبوچا ہوا تھا ... اور وہ اسکو تھپڑ اور مکے مار رہی تھی ۔ کیوں کہ ایک ساتھ دو لوڑے اسکے اندر جانے سے ۔۔ ایک


چوت اور دوسرا گانڈ کے اندر جانے سے اسے اپنی چوت اور گانڈ پھٹتی ہوئی محسوس ہو رہی تھی - اور درد کے مارے برا حال ہورہا تھا .. مگر دونوں ہی نہیں رک رہے تھے ۔ تھوڑی دیر تک انہوں نے ہما کو ریلیکس ہونے کا موقع دیا ۔ اور پھر باری باری دونوں شروع ہوگئے ۔ کبھی ایک کا


لوڑا اندر جاتا اور کبھی دوسرے کا ۔۔۔ ہما کو بھی تھوڑی دیر کی تکلیف کے بعد درد کم ہونے لگا۔۔ دھیرے دھیرے ہما کو بھی مزہ آنے لگا ۔ اور وہ بھی آہستہ آہستہ ہلتی ہوئی دونوں کے لوڑوں سے چدائی کا مزہ لینے لگی ۔۔ بلکہآگے پیچھے کو بھی بلنے لگی ... تقریبات ایک گھنٹے تک دونوں نے ہما کو پوزیشن بدل بدل کر چودا - اور پھر دونوں ہی ڈسچارج ہو گئے - جبکہ اس دوران بما تین بار پانی چھوڑ گئی .. وه نڈھال ہو کر صوفے پر پڑی ہوئی تھی اور وہ دونوں نہانے کے لیے چلے گئے - ہما کی نظر سائیڈ ٹیبل پر پڑے ہوئے فرخ کے موبائل پر ٹک گئی ۔


آخر زمان کے گھر پر 3 گھنٹے گزارنے کے بعد بما اپنے گھر واپس آگئی . بما گھر پہنچ تو گئی کسی نہ کسی طرح


مگر اس کی حالت خراب ہو رہی تھی - آخر اپنی زندگی میں پہلی بار وہ ایک ہی وقت میں دو مردوں سے چدئی تھی جنہوں نے ایک ہی وقت میں اسکی چوت اور گانڈ میں اپنے اپنے لوڑے ڈالے تھے ۔ مگر ایک لذت کا احساس بھی تھا کہ وہ اپنے پسندیدہ مردوں سے جدی بی .. اسکی گانڈ میں بہت درد ہو رہا تھا - اس وقت تو وہ لذت میں اور جسم کی گرمی میں سارا درد برداشت کر گئی تھی مگر اب اسے اپنی گانڈ جیسے پھٹی ہوئی محسوس ہو رہی تھی آج سے پہلے اس نے یہ ڈبل کا سین صرف بلیو فلموں میں ہی دیکھا تھا -


اور سوچتی تھی کہ کیا ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کوئی عورت ایک ہی وقت میں دو دو مردوں کے لن اپنے اندر لے سکے ۔ مگر آج اسے یقین ہوگیا تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے کیونکہ آج وہ خود یہ کام کر کے آئی تھی ۔ اپنے درد کو کم کرنے کے لیے ہما نے گرم پانی کے ٹب میں بیٹھ کر آج پھر اس نے اپنی چوت اور گانڈ کی ٹکور کی ۔ اور اپنی چوت کو سہلاتے ہوئے کچھ دیر پہلے ہوئے تمام واقعہ کو یاد کرنے لگی ... پھر نہا کر باہر آئی اور ننگی ہی بیڈ پر لیٹ کر سو گئی


سو کر اٹھنے کے بعد کی وہی روٹین تھی - انور کے آنے کے بعد کھانا کھایا دونوں نے ۔ اور ادھر ادھر کی بات چیت میں ٹائم گزرتا گیا اور اسکی ڈیوٹی کا وقت ہو گیا۔ انور اسے لے کر باسپٹل آگیا چھوڑنے کے لیے - ہما کار سے اتری اور ہاسپٹل میں داخل ہو گئی انور نے گاڑی واپس موڑی اور واپس جانے لگا تو ہاسپٹل کے ساتھ ہی فٹ پاتھ پر کھڑی ہوئی ایک لڑکی پر اسکی نظر پڑی - جس نے نقاب کیا ہوا


تها - انور کو وہ لڑکی کچھ جانی پیچانی سی لگی -- وہ بھی انور کی


طرف ہی دیکھ رہی تھی - انور نےاسکے قریب گاڑی آہستہ کی تو اسے پتہ چلا کہ یہ لڑکی تو نرس زیب ہے۔۔ انور نے گاڑی اسکے پاس روک دی ... زیب نے انور کو دیکھا تو گاڑی کے پاس آگئی - انور نے اسکو گاڑی میں بیٹھنے کا اشارہ کیا ۔ زیب نے گاڑی کا دروازه کھولا اور اندر بیٹھ گئی ۔ اپنے چہرے پر سے نقاب ہٹایا اور مسکرا کر انور کو دیکھنے لگی ۔


انور - ارے آپ کہاں جا رہی ہیں .


زیب - اصل میں آج میں نے ایوننگ ڈیوٹی کی ہے اس لیے اب واپس جارہی


ہوں ۔ تو آپ مل گئے ہیں ۔


انور - چلیں پھر میں آپ کو چھوڑ دیتا ہوں ۔


زیب - ٹھیک کر رہے ہیں ۔ جان چھڑوا رہے ہیں نا آپ ۔ کہ جلدی سے اسکو باسئل اتاروں تاکہ کہیں کچھ كهلانا نہ پڑ جائے نا ۔


انور - تو آپ نے کچھ کھانا ہے کیا ...


زیب .. بھوک سے میرے پیٹ میں چوہے دوڑ رہے ہیں اور آپ ایسے


پوچھ رہے ہیں


انور مسکرایا اور گاڑی آگے بڑھا دی چلو پھر چل کر آپ کو کھانا کھلاتا ہوں پہلے .


زیب لیکن پہلے تو میں فریش ہونا چاہوں گی کھانے سے پہلے ۔۔ کیوں کہ ڈیوٹی کے بعد تو پہلے میں نہاتی ہوں پهر بی کھانا کھاتی ہوں


انور - تو پھر اب ؟؟؟؟؟


زیب - ارے آپ تو بلکل ہی معصوم ہیں


کھانا پیک کرواتے ہیں اور آپکے گھر پہ چلتے ہیں ۔ اب تو ڈاکٹر بما بهى گھر پر نہیں ہونگی نا - تو آپ کو کس کا ڈر زیب نے انور کو آنکھ ماری -


انور مسکرایا اور سامنے روڑ پر دیکھنے لگا۔ ایک ہوٹل کے سامنے


گاڑی روک کر انور اندر گیا اور جاکر کھانا پیک کروایا اور جلدی سے واپس آگیا اور کچھ ہی دیر میں وہ زیب کو لے کر اپنے فلیٹ پر پہنچ گیا۔ فلیٹ پر پہنچ کر زیب نے اپنی چادر اتار دی ... جیسے ہی زیب کی چادر اتری تو انور


اسکے جسم کو دیکھنے لگا۔۔ اسکا

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

"*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 3

*بھائی نے مجھے پکڑا اور چودا"* قسط نمبر 4