امی آنٹی اور ان کا یار پارٹ 2
آنٹی۔ہے کوئی بتا دوں گی تھوڑا صبر کر اتنی کیا جلدی ہے
امی۔اچھا اب مجھ سے چھپائے گی اتنا سلمان خان مل گیا کے مجھے بھی نہیں بتا سکتی
آنٹی۔تم بھی نا گرم گرم کھانے کی سوچتی ہوں اچھا رک تجھے میری قسم ہے میں جو کہو گی کرے گی نا بول
امی۔ہاں اگر بندا ٹھیک ہوا تو
آنٹی۔مجھ پر یقین نہیں مجھے تیری عزت جان سے بھی پیاری مجھے ایسا سوچنا بھی مت کے میں ایسے ہی ایرے غیرے کو لے آؤ گی
امی۔اچھا بول بھی
آنٹی۔میں نا اسے فون کرتی ہوں ابھی تم بس چپ رہنا تمہیں خود پتا چل جائے گا کون ہے اور یہ بھی کہ تمہارے بارے میں کیا سوچتا ہے پھر اگے جیسے تم کہوں گی ویسے کرے گے بس اب تو خوش ہو نا
امی۔ہاں کرو پہلے پتا تو چلے کال کر آواز بھی اوپن کروں
آنٹی۔نے کال ملائی میں بھی کمرے کے دروازے کے پاس آگیا تھا تاکہ اواز سن سکو کال اٹھائی ایک جانی پہچانی سے آواز آئی ہیلو
آنٹی۔ہیلو کیسے ہیں آپ
وہ۔ہاں ٹھیک آپ کیسی کہا ہے
آنٹی۔ میری تو طبیعت خراب ہے
وہ۔کیوں کیا ہوا
آنٹی۔ابھی بھی پوچھنے والی بات ہے کیا ہوا آپ نے ہی کی یہ حالت
وہ۔میں نے تو ایسا کچھ نہیں کیا بس پیار کیا آپ کے پاس تو نہیں کوئی
آنٹی۔نہیں نہیں اگر ہوتا تو آپ کو ایسے کال کرتی
وہ۔اچھا سہی کیا ہوا تھکاوٹ وغیرہ ہو رہی تو کچھ دیر آرام کر لے
آنٹی۔ہاں یہ تو ہے جب ایک جن سے پالا پڑا تو پھر ایسا ہی ہو گا
وہ۔ارے نہیں میں کیا ہوں یہ تو آپ کی محبت ہے ہم تو خود ترس گئے تھے آیسے پیار کو
آنٹی۔اففف شدتِ تو آپ کے پیار میں نظر آرہی تھی مجھے
وہ۔ آپ ہے ہی اتنی خوبصورت کوئی بھی پاگل ہو سکتا ہے اس میں میرا کیا کمال ہے
آنٹی۔کمال تو آپ کے ڈنڈے نے کیا ہلا کر رکھ دیا
وہ۔ اس بیچارے کا بھی کچھ مہینوں سے برا حال تھا اب ہی خوش ہوا آپ تو جانتی ہی ہے 6 مہینے سے زیادہ ہو گئے ہیں کومل کو فوت ہوئے
(کومل ان کی بیوی کا نام تھا جن کی ڈیتھ ہو گئی )
اور اس کے بعد پھر یہاں آگئے اب یہاں بھی کوئی نہیں جانتا تھا تو کیا ہو سکتا یہ تو آپ کی محبت کہ ہمیں پیار کے کابل سمجھا
جیسے ہی اس نے اپنے بارے میں بات کی امی کی آنکھیں کھل گئیں اشارہ سے آنٹی کو کہا فون بند کر
آنٹی نے اس کہا اچھا میں دو منٹ میں کرتی ہوں باہر کوئی آیا فون بند کیا امی سے کہا ہاں اب
امی۔ہائے میں مر جاؤ یہ سلیم ہے
آنٹی۔ہاں کیوں لگا نا جھٹکا
امی۔یار تو پاگل تو نہیں بغیرت کہی گھر نا اپنا خراب کر لینا ہم تو ان کو سہی سے جانتے بھی نہیں کیسے کیا سب مجھے کیوں نہیں بتایا رنڈی
آنٹی۔میری جان کچھ نہیں ہوتا بڑا حوصلے اور اعتماد والا ہے میں نے دو بار آزما کر دیکھ لیا پریشان نا ہو
امی۔شگفتہ تم نے میرے ساتھ کیوں نہیں بات کی
آنٹی۔ کر تو رہی ہوں یار اور ایک بات میں اس سے پہلے بھی ایک دوبار مل چکی ہوں ہاں بس پہلے چدائی نہیں ہوئی ویسے ملی ہوں اب پہلی بار ہی ہم نے کیا ہے دل کا اچھا ہے اور مضبوط بھی پورا مرد ہے وہ تمہارے آج کل کے لونڈوں کی طرح نہیں ہے میری بات مانوں گی تو مزے کرے گی دونوں پلیز میری جان ہے نا تو شازو
امی۔شگفتہ میں نے پہلے بھی تجھے کھبی نا نہیں کی اور نا ہی کرو گی پر ہمارے گھر اور بچوں کا سوچ لینا
آنٹی۔ میری زندگی میں نے ہر طرح سے آزمایا ہوا ہے اپنے ہی پنجرے کا پنچھی ہے ابھی باتیں کر ہی رہی تھی کہ پھر مس کال آگئی اس کی آنٹی نے امی سے کہا بس تم چپ کر کے سنوں خود ہی سمجھ جاؤں گی اور کال کی ہیلو جی وہ کام والی تھی
سلیم۔اچھا اچھا کیا ہو رہا ہے کھانا کھا لیا
آنٹی۔ نہیں کھانا تو آپ کے ساتھ ہی کھایا ہے ویسے بھی آپ نے ہی پیٹ بھر دیا
سلیم۔ بس آپ کی یہی باتیں دل کرتا سنتا رہوں
آنٹی ۔ایک بات کہوں شکریہ آپ کا آپ نے میرا ہر طرح سے یقین قائم رکھا
سلیم۔دیکھے شگفتہ ایسی بات نہیں میں نے آج تک کسی کا دل نہیں توڑا اگر آپ آج بھی منا کر دیتی تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ مجھے زبردستی کرنا کسی کی عزت پامال کرنا یا بدنام کرنا بلکل اچھا نہیں لگتا جتنی عزت آپ کی ہے اُتنی ہی ہماری فیملی کی ہے اور اگر میرے گھر میں بھی پتا چل جائے تو گھر سے نکال دیں گے بھائی صاحب اس لیے مجھے آپ کی بھی عزت ویسی ہی رکھنی جیسے میری اور آپ کا خیال بھی رکھوں گا ہمیشہ دل سے آنٹی مستی کے موڈ میں تھی امی کی طرف دیکھ کر بولی خیال رکھنے والی بات تو جھوٹ ہے آپ نے خیال نہیں رکھا
سلیم۔کیوں مجھ سے کوئی غلطی ہو گئی ویسے لگتا نہیں میں نے کچھ غلط کیا ہو
آنٹی۔ غلط ہی کیا اتنا بڑا ایک ہی جھٹکے میں ڈال دیا بڑی مشکل سے اپنی آواز دبائی میں نے
سلیم۔ارے یار یہ بات میں سمجھا پتا نہیں کیا ہوگیا
آنٹی۔اچھا یہ کوئی بات ہی نہیں بھلا جان نکال دی
سلیم۔اچھا چلے معافی چاہتا ہوں دوبارہ آرام سے کروں گا
آنٹی ۔ہنستے ہوئے لہجے میں بولی نہیں جی میں نے کروانا ہی نہیں کوئی اور ڈھونڈ لو آپ
سلیم۔ایسا کیسے ہو سکتا آپ کے ہوتے کوئی اور ڈھونڈو بھلا پاگل کتے نے کاٹا مجھے
آنٹی۔تو اور کیا روز روز کروا کر مجھے مرنا ہے اوپر سے ہے اتنا بڑا
سلیم۔اب آپ مزاق اڑا رہی ہے میرا اتنا بڑا تو نہیں ہے نورمل ہی ہے سب کے طرح
آنٹی۔میں نے جون سا سب کے لیے ہیں میرے شوہر کے بعد آپ ہی ہو اور امی کی طرف دیکھ کر انکھ ماری امی بھی مسکرائی تھوڑا پھر آنٹی نے پوچھا ایک بات کہو آپ سے
سلیم ۔جی جو دل کہے کریں
آنٹی۔ آپ کا ہے کتنا ویسے سائز میں
سلیم۔ آپ کو نہیں پتا سب کچھ تو کر لیا ابھی بھی پوچھ رہی ہیں
آنٹی۔ کیا تو ہے پر سائز کا تو نہیں پتا میرے تو ہاتھوں میں بھی نہیں آیا پورا وہ
سلیم۔کیا وہ اس کا نام بھی ہوگا نام ہی بتا دیں آسانی ہو جائے گی
آنٹی۔ مجھے کیا پتا اس کو کیا کہتے ہیں
سلیم۔ اب ایسے نا کریں جس طرح آپ نے مجھ سے پیار کیا مجھے تو آپ بھی پوری ماسٹر ہی لگی بتا دیں یا میں بتاؤ
آنٹی۔ آپ ہی بتا دیں
سلیم۔ لن ہی کہتے ہیں
آنٹی۔لن تو نورمل ہوتا اس کو للا کہتے ہیں اور دونوں کھل کے ہنسنے لگے
سلیم۔جی جی جیسے آپ سمجھے
آنٹی۔اچھا بتاؤ نا کتنا ہے
سلیم ۔یار اتنا بڑا نہیں بس 8 انچ لمبا ہے اور پونے 3 انچ موٹا ہے بس
آنٹی۔اگے سے تو ایسے جیسے کوئی ہاتھی کی سونڈ ہو
سلیم۔ہاں ٹوپی زیادہ موٹی اور وہی تو مزا دیتی ہے
آنٹی ۔وہ ٹوپی تھوڑی تھی ٹوپا تھا پورا پھنس جاتا ہے
سلیم۔ہاہا چلے آئندہ تیل لگا لے گے پھر دوبارہ کب مل رہی ہیں
آنٹی۔اتنی جلدی کیا اب مہینہ دو صبر کر لو جناب مارنا مجھے
سلیم۔اب ایسا نا کریں اپنی عادت ڈال کے پیچھے مت ہٹو
آنٹی۔پیچھے کہا ہٹ رہی ہوں بس روز روز بھی تو نہیں ہو سکتا اور ویسے بھی آپ کے لیے تو 3,4, عورتیں ہونی چاہیے پھر ہی ریسٹ ملے گی
سلیم۔ہماری کہا اتنی قسمت جو اتنی ملے آپ ہی بڑی مشکل سے ملی ہیں اور کون ہمیں چاہے گا اور آپ کے بعد ضرورت بھی نہیں کسی کی
آنٹی۔ اچھا جی لگتا سچا پیار ہی ہوگیا مجھ سے
سلیم ۔ہاں جی کیوں نہیں آپ سے نہیں ہوگا تو اور آپ کی سہیلی سے ہونا جب ہے ہی میری آپ
آنٹی۔تو میری سہیلی کو بھی کرنا چاہتے ہیں جناب جی کر لو کر لو میں نے کون سا روکا
سلیم ۔نہیں نہیں میں تو بس ویسے کہ رہا ہوں ہر بندے پر نظر تھوڑی رکھتا ہے بندا
آنٹی۔اچھا اگر میری سہیلی مل جائے تو رکھ لے گے نظر
سلیم۔کیسی باتیں کرتی ہیں آپ میں بھلا کیوں ایسا کروں گا
آنٹی کو اب موقع مل گیا تھا امی کی بات چلانے کا آنٹی اب سلیم کا دھیان امی کی طرف لانا چاہتی تھی
آنٹی۔نہیں پھر بھی اگر ایسا ہو تو
سلیم ۔یار میں پاگل تھوڑی ہوں ایسا کرو میں تو جانتا بھی نہیں آپ کی کسی سہیلی کو
آنٹی۔کیوں جانتے تو ہو
سلیم۔کون کس کی بات کر رہی ہیں
آنٹی ۔میری ایک ہی سہیلی ہے بس یہاں وہی جو ہماری پاس ہی رہتی اکثر میرے ساتھ ہوتی شازیہ یار دیکھی تو ہے
سلیم۔جی جی جی ہاں ان کا تو پتا ہے وہ تو آپ کی رشتے دار نہیں
آنٹی۔وہ جان ہے میری آپ رشتے کی بات کر رہے ہیں
سلیم ۔نہیں میں سوچ رہا تھا جیسے آپ کے گھر آنا جانا شاید رشتے دار ہیں
آنٹی۔ وہی میرا سب کچھ ہے دوست رشتے دار جان سب کچھ
سلیم۔ تو ہم کیا پھر
آنٹی۔ آپ تو بہت کچھ پر میری ہر سکھ دکھ کی ساتھی ہے بہت اچھی ہے قسم سے
سلیم۔ہاں جی ہونا چاہیے ایسا کوئی جسے دل کی بات کی جائے
آنٹی۔ آپ دل کی بات کرتے ہیں میں تو اس سے اندر باہر اوپر نیچے کی بھی کرتی ہوں
سلیم۔تو اچھا پھر اسے میرا بھی پتا ہوگا
آنٹی۔ ہمممم کہ سکتے پر اسے کوئی اعتراض نہیں وہ ہمیشہ میرا ساتھ دیتی ہے اور دل کی بھی بہت اچھی ہے
سلیم۔ویسے دل کا تو پتا نہیں دیکھنے میں کافی اچھی ہے
آنٹی۔ ہائے مر جاواں بڑی دور تک نظر ہے آپ کی
سلیم ۔ نہیں دور تک تو نہیں جسمانی طور پر کہا رہا ہوں فٹ فاٹ ہے اور خود کا کافی خیال رکھتی ہے صاف ستھری ہے
آنٹی۔ ہاں صاف ستھری اور نرم بھی دل کی بات کر رہی ہوں غلط نا سمجھ لینا
سلیم۔ نہیں جی ہم نے کیا سمجھنا ہے دیکھ کر ہی پتا چل جاتا ان کو
آنٹی۔ کہی دل تو نہیں آگیا
سلیم۔ہمارے دل کی کیا اوقات جب اگلے بندے کے دل کا ہی نہیں پتا
آنٹی۔ اچھا اب فرض کرو تمہارے پاس ہو تو؟؟
سلیم۔ جب ایسا ہونا ہی نہیں تو سوچ کر کیا فائیدہ اور ویسے بھی آپ کے سوا کسی کی ضرورت نہیں
آنٹی۔ تو ہی میں کہ رہی ہوں بتاؤ نا کیسی لگتی سچ سچ آپ کو میری قسم
سلیم۔ یار مجھے آپ جو ناراض نہیں کرنا بس آپ ہی سب ہو میرے لیے
آنٹی۔دیکھو میں قسم کھاتی ہوں میں نہیں ناراض ہوتی دل کی بات بتا دیں اور میں کیوں ناراض ہوں گی میری تو جان ہے اس میں
سلیم۔ ہمم اگر ایسا تو بتا دیتا ہوں بہت پیاری ہے ایسی عورت کسی کو انکھ بھر کے دیکھ ہی لے تو بندے کا کام ہوجاتا قاتل ہے پوری آپ کو یاد ہے 8,10 دن پہلے آپ کے ساتھ جا رہی تھی بلو ڈریسنگ میں دیکھ کر آنکھیں کھل گئیں تھی میری بات کا غصّہ نا کرنا پر کمال کی چیز ہے
آنٹی یہاں امی کو ہاتھ پھیر رہی تھی اور باتیں سن رہی تھی دونوں مستی میں تھی پھر انٹی نے پوچھا ویسے سب سے زیادہ کیا پسند ہے اس میں
سلیم ۔ اب بس بھی کرو میں نے جون سا اسے ننگی کیا
آنٹی۔اچھا جی یہاں تک بات اگئی ہے میری جان کو ننگی کرنے کا بھی سوچا جناب نے چلے بتا دیں اب کیا پسند ہے
سلیم۔ سچ کہو تو اس کے ہونٹوں کی مسکراہٹ ناک کی نتھلی اور جب چلتی ہے تو وہ جسم کی خوبصورتی اب کیا ہی بتاؤ
آنٹی۔اچھا اس کا مطلب گانڈ پسند ہے آپ کو
سلیم۔نہیں ویسے ساری ہی پسند ہے اوہ سوری یار منہ سے نکل گیا خیر چھوڑیں اس کو
آنٹی۔ نا جی نا سچ زبان پر آگیا میری جان پر بھی نظر ہے جناب کی دیکھوں سلیم آپ اپنے دل کی ہر بات مجھ سے کر سکتے ہیں میں کسی بات کا غصّہ نہیں کرو گی میں بچی نہیں ہوں جو کہوں میرے سوا کسی سے بات نا کرنا یا کوئی اور نا رکھنا ہم دوست ہیں رہے گے اور ویسے بھی میں بھی تو شادی شدہ ہوں آپ بھی جس سے کرنا چاہے کریں بس مجھے بھی ٹائم دے دیا کریں آپ کی باتوں سے سمجھ اگئی ہے کہ اب میری شازو کی بھی لینا چاہتے ہیں آپ ہے نا سچ کہا نا
سلیم۔ ہاں اگر مل جائے تو مزا آ جائے اس کو دیکھ کر اتنا نشہ چھڑتا تو اگر پاس ہو تو کیا ہوگا آپ تو سمجھ ہی سکتی میرے جزبات آپ نے تو مجھے دیکھ ہی لیا میں کیا چیز ہوں
آنٹی۔ جی بہت اچھے سے دیکھا ظالم ہو پر شازی تھوڑی مانے گی اور ویسے بھی گھریلوں عورت ہے اسے منانا مشکل ہوگا ہاں پر اسے ایسے مرد بہت پسند ہیں جو عورت کو عزت دے ان کا خیال رکھے
سلیم۔ تو کچھ کرو پھر آپ کی تو سہیلی ہے آپ تو کہ رہی تھی جان ہے میری تو اپنی جان سے نہیں ملواؤں گی ہمیں
آنٹی۔اچھا اگر آپ کہتے ہیں تو کوشش کروں گی پر کریں گے کیسے کہ اس کا دھیان آپ کی طرف ہو
سلیم۔میں بتاؤ اگر کہی باہر لے آئے اسے اپنے ساتھ تو ہم کھانا بھی کھا لے گے اور اگر اس کی کوئی ضرورت ہوئی تو وہ بھی دیکھ لے گے باقی میرا کام ہے اسے اپنی طرف متوجہ کرنا
آنٹی۔ ہاں یہ بھی ٹھیک ہے پر جلدی مانے گی نہیں آپ کی خاطر کرو گی بات
سلیم۔تو کب آؤ گی پھر آپ کے شوہر نے بھی واپس آجانا ہے آنٹی ابھی بولنے ہی لگی تھی کہ امی نے اشارہ کیا کل چلے کل کا کہ دو تو آنٹی نے سلیم سے کہا کل کوشش کریں ملنے کی
سلیم ۔ہاں ہاں کل ٹھیک ہے
جاری ہے...
Comments
Post a Comment