سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 11
میں کپڑے تبدیل کہ کہ نیچے ایا اور کچن کی طرف گیا کچن میں داخل ہوا تو ماہم سامنے کھڑی کھانا پکا رہی تھی اس نے مجھے کچن میں آتے دیکھا تو تیزی سے میری طرف بڑھی اور مجھے گلے لگا لیا اور بے تحاشہ چومنے لگی۔ میں نے کہا ارے یہ کیا ہو گیا ہے جانی آج بہت بے صبری ہو رہی ہو اور بازو اس کے کمر کے گرد لپیٹ دئیے ۔اس نے مجھے چومتے ہوئے کہا تھینکس تھینکس ۔۔ بہت سارا تھینکس۔ میں نے بھی جوابا اسے چوما اور کہا ارے کس بات کا تھینکس؟؟ آپ نے ملائکہ کو جو چیزیں لیکر دی ہیں تو بہت اچھا کیا ہے مجھے بہت خوشی ہوئی اور آپ ایسے ہی سب گھر والوں کا خیال رکھنا۔ میں نے بھی مسکراتے ہوئے ماہم کو گلے سے لگا لیا لیکن جتنی تیزی سے وہ میرے گلے لگی تھی اتنا ہی جلدی اس نے مجھے دھکا دے کر اپنا آپ چھڑایا اور پیچھے کی طرف اشارہ کرتے پیچھے ہٹ گئی۔ میں نے پیچھے مڑ کہ دیکھا تو ملائکہ کچن کے دروازے پہ کھڑی مسکرا رہی تھی ہمیں الگ ہوتے دیکھ کہ بولی ارے کوئی بات نہیں اپ لوگ جاری رکھو میں غلط وقت پہ آ گئی ویسے کچن ان کاموں کے لیے تو نہیں ہوتا یہ کہتے ہوئے وہ ہنس پڑی ۔ ماہم کا چہرہ بھی شرم سے لال ہو گیا اور میں بھی چپ کھڑا رہا پھر ماہم نے ہی پہل کی اور اسے کہا کہ ادھر آو اب سلاد کاٹ دو کھانا تیار ہی ہے تو ماہم تھوڑی جھینپ گئی تھی اور یہ کہتے ہوئے چولہے کی طرف مڑ گئی ۔ میں نے ملائکہ کی طرف دیکھا اور اسے آنکھ مارتے ہوئے کہا کہتے ہوتے ہیں کباب میں ہڈی لیکن تم تو ہڈی کے بغیر گوشت سے بھری ہو اور آنکھوں سے ملائکہ کے مموں کی طرف اشارہ کیا ۔ ملائکہ نے میرا اشارہ دیکھا تو مجھے غصے سے آنکھیں نکالتے ہوئے آگے آئی تو میں نے دیکھا ملائکہ نے ایک پرانی شلوار اور قمیض پہن رکھی تھی جو کہ اسے بہت فٹ تھی قمیض کے دامن آگے سے ملائکہ کے گھٹنوں کے اوپر تک تھے اور شلوار بھی ملائکہ نے انتہائی نیچے کر باندھی ہوئی تھی ۔ ملائکہ کی قمیض کے چاک سے شلوار اور قمیض کے درمیان خاصہ جسم کولہوں کے اوپر سے نمایان ہو رہا تھا ۔ وہ میرے قریب کھڑی ہو کہ سلاد کاٹنے لگ گئی ماہم ملائکہ کے دوسری طرف تھی ۔ میں نے پیچھے ہو کہ ملائکہ کی باہر کو ابھری ہوئی گانڈ کو دیکھا اور پھر اوپر ملائکہ کے موٹے ممے کو دیکھا ماہم ساری ملائکہ کے دوسری طرف اس کے بھاری جسم کے پیچھے چھپ چکی تھی۔ میں ملائکہ کے اوپر سے ماہم کی طرف جھانکا اور ماہم کے منہ کے آگے دےگچی میں جھانکتے ہوئے پوچھا کیا پکا رہی ہو اور اپنا ہاتھ ملائکہ کی گانڈ کو سہلاتے ہوئے درمیان میں رکھ دیا ۔ ماہم نے میرے چہرے کی طرف دیکھا اور کہا آلو گوشت پکا رہی ہوں ۔ میں نے اسی طرح ملائکہ پہ جھکے ہوئے ہاتھ ملائکہ کی گانڈ میں اچھی طرح گھسا کہ پھیرا اور کہا ہاں گوشت بھی ہڈی کھ بغیر لگ رہا ہے یہ تو بہت ہی مزے کا ہو گا۔ خلاف توقع ملائکہ بالکل چپ آگے کھڑی تھی ملائکہ نے کوئی بات نہ کی اور سر جھکائے سلاد کاٹتی رہی ۔ میں جب پیچھے ہوا تو میں نے ایک نظر دیکھا تو ملائکہ کی قیمض گانڈمیں دھنس چکی تھی اور ملائکہ کے چہرے پہ ہلکا سا پسینہ بھی چمک رہا تھا۔ میری بات کے جواب میں وہ فریج کی طرف مڑتے ہوئے بولی مجھے یقین ہے اس گوشت میں اگر ایک بھی ہڈی ہوئی وہ آپ کے آگے ہی جائے گی کہ آپ کے نصیب میں ہڈیاں ہی ہڈیاں ہیں یہ کہتے ہوئے ملائکہ نے ماہم کو دیکھا جو سامنے دیگچی کی طرف متوجہ تھی اور مجھے دیکھ کہ اپنے منہ پہ ہاتھ پھیرا اور ہاتھ سے اشارہ کیا کہ میں تمہیں دیکھ لوں گی۔ میں نے بھی کہا مجھے کوئی فکر نہیں میری بہن کے نصیب میں گوشت ہی گوشت ہے میں تمہارے حصے سے گوشت لے لوں گا ساتھ میں نے ملائکہ کے مموں کی طرف اشارہ کیا۔ ماہم اپنے کام میں مصروف تھی اور اس کے وہم و گماں میں بھی نہ تھا کہ ہم میں کیا اشارے بازی چل رہی ہے۔ اپنے مموں کی طرف گھورتے دیکھ کہ ملائکہ نے اپنے مموں پہ ہلکے سے دوپٹے کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی لیکن مجھے وہ یوں لگاجیسے پجارو پہ مہران کار کا کور چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہو۔ ملائکہ نے میری طرف دیکھ کہ منہ چڑایا تو جوابا میں نے فلائنگ کس کر کہ ملائکہ کی طرف بھیجا تو ملائکہ نے ہاتھ کے جھٹکے سے میری کس کو دور پھینکنے کا اشارہ کیا اور بولی آپ کا کام کیا ہے کچن میں چلیں جائیں امی ابو کے پاس بیٹھیں ہر وقت ماسی مصیبتے نہ بنا کریں ۔ میں نے ہنستے ہوئے ان دونوں کو دیکھا اور کچن سے باہر نکل آیا باہر آ کر امی ابو کے پاس بیٹھ گیا تھوڑی دیر میں انہوں نے کھانا لگایا اور ہم نے کھانا کھایا پھر لڑکیاں برتن سمیٹنے لگیں اور میں اوپر کمرے میں چلا گیا۔ دن بھی خوار ہونے کے بعد میرا لن بری طرح اکڑ رہا تھا اس لیے میں لن کو ٹانگوں میں دبائے اوپر چلا گیا اور کمرے میں لیٹ کر ماہم کا انتظار کرنے لگا ۔ ماہم کو آنے میں تھوڑی دیر ہوئی تو میں نے شرٹ اتار دی اور ٹراوزر کو تھوڑا نیچے کر کہ لن کو باہر نکال لیا جو بالکل اکڑا ہوا تھا میں نے لن کو ہاتھ میں لیا اور سوچنے لگا اس بہن چود کی وجہ سے مجھے کتنا خراب ہونا پڑ رہا ہے ۔ لیکن پھر دوسری سوچ آئی کہ لن کا کیا قصور ہے ملائکہ کا جسم اتنا پیارا ہے کہ کسی کو بھی اچھا لگ سکتا ہے اس میں اس لن کا یا تمہارا کیا قصور؟ یار مگر وہ تمہاری سگی بہن ہے یہ کہاں کی انسانیت ہے کہ تم اس کو اپنی ہی بہن میں ڈالنے کا سوچو، لیکن دل نے ایک بار پھر لن کی سائیڈ لی بہن وہ تمہاری ہے لن کی تو نہیں اور ویسے بھی تم اسے پیچھے سے کرنا اگر کبھی موقع ہوا اس کا کنوارہ پن نا خراب کرنا۔ پھر دل نے کہا ابے بھوتنی کے ایویں خوش ہو رہا ہے جانے وہ تمہیں موقع بھی دیتی ہے کہ تم خواہ مخواہ خوش ہو رہے ہو شکر کرو کہ ابھی تک چپ ہے ۔ یہ سوچتے سوچتے میرا زہہن دن میں ہونے والے واقعات کی طرف چلا گیا کہ کیسے کیسے میں نے اس کے جسم کو چھوا اور اس کا ری ایکشن کیا تھا۔ اس کے جسم اور لمس کا سوچتے میرے میں خواری بڑھتی گئی اور میں لن کو سہلانے لگا میں لن کو سہلا رہا تھا کہ اچانک دروازہ کھلا اور ملائکہ ہاتھ میں چائے کا کپ لیے اندر داخل ہوئی ایک لمحے کے لیے مجھے بھی بریک لگی
Comments
Post a Comment