خالہ اور میں

جی کیسے ہیں آپ سب آج میں نے سوچا آپ کو اپنی کوئی بات بتا دوں یے جو آپ تصویریں دیکھ رہے ہیں یے میری خالہ ہیں جن کا نام کوثر ہے عمر 40 پلس ہے ہسبینڈ دبئی ہوتا ہے ہمارے قریب ہی رہتی ہیں میں ان کے گھر بہت زیادہ رہتا تھا اور خالو کے جانے کے بعد اور زیادہ رہنے لگا ہمارے بڑے ماموں کی بیٹی ہمارے گھر آئی تھی دو دن ہمارے گھر رہی پھر امی سے بولی پھوپھو میں نے اب پھوپھو کوثر کے پاس دو دن رہنا پھر واپسی کی تیاری کرنی امی نے کہا ٹھیک ہے باجی مجھے کہنے لگی تو بھی ساتھ چل مزا آئے گا میں نے امی کو بتا دیا اور ہم خالہ کے گھر چلے گئے جو تو اس بات کو 4 سال ہو گئے ہے کہ میں اسے چودتا ہوں پر جو آج بتا رہا ہو یے شروعات تھی ہمارے پیار کی سارا دن ہم سب نے انجوائے کیا رات سب اک ہی روم میں سونا تھا کیونکہ خالو تھے نہیں دو بیٹیاں تھیں خالہ کی باجی میں اور خالہ کمرے میں اک بیڈ تھا ڈبل اس پر خالہ نے باجی کو کہا سونے کا خالہ کی دونوں بیٹیاں بھی شور کرنے لگی کہ ہم نے بھی باجی ساتھ سونا ہے اک چارپائی تھی خالہ نے مجھے کہا ایسا کر سیدھا تو لیٹ جا میں پاؤں والی سائیڈ پر ا جاتی ہوں اب تو ہکا اکیلا دوسرے کمرے میں جاے گا ہم سب لیٹ کر باتیں کرنے لگے کافی ٹائم ہو گیا باجی بولی پھوپھو آنکل سے بات ہوتی ہے یعنی خالہ کے شوہر

خالہ ہاں ہوتی ہے ٹھیک ہے وہ 

باجی۔ پھوپھو آپ کا ہی حوصلہ ہے اتنی دور جانے دیا میں ہوتی تو مر جاتی 

خالہ ۔اب کیا ہو سکتا جانے والے چلے گئے

اور ساتھ ہی مجھے پاؤں لگا کر بولی کیوں بھیئ سہی کہا نا 

میں ۔ جی جی اور ویسے بھی ہم ہے نا ان کے ساتھ

باجی۔ تو ابھی بچہ ہے تو نہیں سمجھے گا اس درد کو میں کیا کہ رہی ہو 

میں ۔کیوں نہیں میں سمجھتا ہوں ہر کام کرتا ہوں خالہ کا 

خالہ اپنی ٹانگیں ہلکی سی میرے سینے سے لگاتے ہوئے بولی مانتا تو ہے ہر بات اور پاؤں مجھ سے مسلنے لگی میں چپ رہا مجھے یے ہرکت سمجھ نا آئی میں تو چپ کر کے سوچوں میں گم ہو گیا کے خالہ کیا کر رہی تھی 12 بجے کے قریب سب سو گئے میں جاگتا رہا خالہ نے میرا پاؤں تھوڑا ہلایا پر میں نے رسپانس نہیں دیا چپ رہا پھر خالہ نے اپنا پاؤ میرے لن کے ساتھ رگڑا میرا تو دماغ سن ہو گیا پھر میرا پاؤں پکڑ کر اپنے سینے سے لگا لیا اور چوم لیا میں نے تھوڑی ہمت کر کے اور سونے کا ناٹک کرکے اپنا پاؤ ان کی گانڈ پر لگا تو انہوں نے پکڑ کر سیدھا اپنی پھدی پر رکھ دیا مجھے پھر جھٹکا لگا اک دو بار جب اپنے ہاتھ سے خالہ نے میرا پاؤں پکڑ کر پھدی پر دبایا تو میرا لن بھی کھڑا ہونے لگا اب خالہ تھوڑا میری طرف کھسکی اور ان کا ہاتھ میرے لن پر پہنچ گیا میرا کھڑا لن پکڑ کر تھوڑا دبایا اور اٹھ کر بیڈ کی طرف دیکھنے لگی سب چیک کر کے لائٹ بند کر دی اور چارپائی کے پاس ا کر میرے ساتھ ہی بیٹھ گئی اور سیدھا میرے ساتھ لیٹ گئی میں چپ چاپ لیٹا رہا انہوں نے میرا چہرہ پر ہاتھ رکھ کر پاس ہو کر سرگوشی میں کہا تھوڑی جگہ دو مجھے اب میں اٹکی ہو گر جاؤ گی ساتھ ہی کس کر لی اندھا کیا مانگے دو انکھیاں

میں فورم ساتھ ہوا تو خالہ سہی ہوتے مجھے سینے سے لگایا اب میں نے بھی ہمت کرتے ان کا چہرہ پکڑا اور چومنا چاٹنا شروع کیا اور ساتھ ہی ممے دبانے لگا

وہ پھر میرے کان میں بولی 

ممے باہر نکال دوں کیا میں بس جی کہا اور پھر چومنے لگا خالہ نے میرا منہ پکڑ کر ممے پر رکھا میں ممے چوستا چوستا ان کے اوپر آگیا تھوڑی دیر چوستا رہا پھر اپنی شلوار اتار کر لن نکالا اور خالہ کی شلوار نیچے کر دی اور لن پھدی پر بس دبایا ہی تھا وہ اتنی گیلی تھی آرام سے اندر چلا گیا اور میں نے بس 7,8, گسے مارے اور فارغ ہو گیا خالہ کے ساتھ لیٹ گیا خالہ نے میرا ہاتھ پکڑ کر پھدی پر رکھا اور کان میں کہا اس کا تو کچھ کر اب میں۔جی کیا کرو 

خالہ ۔ایسا کر ہاتھ سے کر دے کوئی جاگ نا جائے دوسرا کام پھر سہی میں انگلی ڈال کر مسلنے لگا اور بس بڑی مشکل سے فارغ کر پایا کچھ دیر ساتھ لیٹے پھر وہ اٹھ کر پاؤں کی طرف چلی گئی دو دن گزر گئے باجی چلی گئی مجھے اب کال آئی کہا ہو 

میں۔ جی خالہ گھر آیا ہو 

خالہ ۔مجھے بھول ہی گئے ہو دو دن سے 

میں ۔نہیں ایسی بات نہیں آج رات کی تیاری کر لو 

خالہ ۔ٹھیک ہے 10 بجے کے بعد آنا میں اوکے جی آج میرا فل موڈ تھا کہ ٹکا کے لینی ہی میں نے ٹائمنگ کی گولی لی اور ان کے گھر رات کو خالہ نے آج دوسرے روم کا انتظام کیا تھا 11 بجے میں پہنچا دروازے پر ہی خالہ سے پوچھا بچے بولی سو گئے میں نے وہی گلے لگایا زبردست کس کی اور دوسرے روم میں لے گیا جاتے ہی ٹوٹ پڑا اس پر ہونٹ ہونٹوں میں لیے خوب چوسے اب کپڑے اتارے خالہ کے اپنے بھی اور بیڈ پر لیٹ گئے پورے جسم سے کھیلتا رہا چوستا رہا چاٹتا رہا پھر خالہ کا چہرہ لن کی طرف کرنے لگا وہ سمجھ گئی اور لن منہ میں لینے لگی پھر ہماری چدائی شروع ہوئی کافی دیر میرے نیچے جھٹکے برداشت کرتی رہی پھر بولی تم نیچے آؤ میں اوپر آتی ہو آکر میرے لن پر بیٹھ گئی اور مزے سے سسکیاں لے کر چدنے لگی پہلا شارٹ ختم ہوا نڈھال ہو کر لیٹ گئے تھوڑی دیر چپ رہنے کے بعد بولی سکون ملا میں نہیں ابھی اور کرنا مجھے کس کرتے ہوئے مجھے تو پتا ہی نہیں تو اتنا سکسی ہے 

پھر خود ہی کچھ سوچ کر ہنسنے لگی میں نے پوچھا کیا ہوا بولی کچھ نہیں میں بتاؤ نہ بولی نہیں یار کچھ نہیں میں نے ان کا ہاتھ پکڑ کر اپنے سر پر رکھ دیا بولا بتاؤ کیا کیوں ہنس رہی ہو تو سوچ کر بولی 

میں یے سوچ رہی تھی تم اتنے کیوں نہ ہو جب باجی اتنی ہے

میں ۔کیا مطلب کون باجی بولی اتنے بچے نا بنوں تمہاری امی کی بات کر رہی ہو میں اچھا آپ کو کیسے پتا 

خالہ ۔ مجھے کیوں نہ پتا ہو میں تو سب جانتی ہوں 

میں کیا اب کھل کر بتاؤ

خالہ ۔ماں کے قصے نہیں سنے لوگوں سے

میں ۔ نہیں آپ سنا دو مجھے تو نہیں پتا 

خالہ۔ نہیں کچھ نہیں بس وہ بھی تیری طرح سکس کی شوقین ہے 

میں ۔اب مجھ سے جھوٹ بول رہی ہو سیدھی بات کرو وہ بھی سکس کرتی ہے لوگوں سے

خالہ ۔ تجھے پتہ ہے

میں ۔ہاں دیکھا

خالہ کس کس سے میں نے 8,10 لوگوں کے نام لیے تو کہنے لگی بس اور نہیں پتا 

میں ۔ نہیں بس اِتنا ہی پتہ ہے

خالہ ۔اگر تو کہے تو میں بتاؤ

میں بول دو اور بھی کوئی ہے

خالہ۔ لو جی کوئی ایک عمران بجلی والا وہ دو آدمی حویلی والے اک دو سٹوڈنٹس آتے ہیں باہر سے پھر کھبی کھبی تو وہ ساتھ اپنے دوستوں کو بھی لاتے اور تیرے چھوٹے بھائی کا قاری جو ملتانی ہے اور وہ اشفاق اور وہ جو تیری ماں کی سہیلی ہے عابدہ اس کا دیور بھی 

میں کون اشفاق بھلا

خالہ ۔وہی جس کے ساتھ تیری پھپھی پکڑی گئی تھی

میں ۔وہ سالا پہلے پھوپھو کو کرتا رہا اب امی کو منا لیا

خالہ ۔نا جی نا تیری پھوپھو بعد میں آئی ہے پہلے تیری ماں کا یار تھا اور تیری پھپھی تو جمعہ جمعہ 8 دن ہوئے اس سے چدی باجی تو پچھلے 4 سال سے جاتی اس کے پاس

میں تو پھوپھو کیسے مانی اور امی نے اسے روکا نہیں کے میرے سوا کسی اور سے نا ملنا 

خالہ ۔ لگتا تو ابھی اپنی امی کو نہیں جانتا ارے پاگل تیری ماں نے ہی تو ملوایا تھا اسے 

میں ۔کیا سچی میں نہیں مانتا 

خالہ ۔ بھدو تجھے تو پتا وہ پیسے والا کچھ بھی کر سکتا ہے اور اس کام کے اس نے 20 ہزار دیے تیری امی کو اک رات کے اور تیری پھپھی کو بھی سونے کی نتھلی لے کر دی جب رات سوئی اس کے ساتھ 

میں اچھا اتنا کچھ ہوتا مجھے پتا ہی نہیں

خالہ ۔ ہاں تو خود سوچ تیری ماں کے پاس اتنے پیسے کہا سے آتے ہیں

اور تجھے پتہ وہ تو مجھے بھی چودنا چاہتا ہے پر جب سے تیری پھپھی پکڑی گئی میں تو ڈر کے نہیں گئ

میں اچھا ۔ اس نے خود کہا آپ سے چدائی کے لیئے

خالہ نہیں یار وہ کسی کو نہیں کہتا سارے کام تیری امی کرتی اس کے مجھے بھی باجی نے کہا تھا میں نے منا کر دیا اوے وہ تو تیری بہن کی بھی لینا چاہتا تھا پھر تیری امی نے اس سے وعدہ لیا ایسا نہیں کرے گا ورنا کبھی نہیں ملو گی تب جا کے جان چھوٹی نہیں تو لائبہ کب کی اس کے نیچے ہوتی 

میں ۔ خالہ یار تمہیں سب کچھ پتہ ہے پہلے کیوں نہیں بتایا مجھے

خالہ ۔لو میں کیسے بتاتی ابھی تو چدی ہوں تجھ سے پہلے ہماری بات کہا تھی آپس میں ویسے اچھا ہی ہوا تو مل گیا کب تک چپ رہتی اب ہم دونوں کا کام آسان ہو جائے گا جب دل کرے مزا آئے گا میں نے خالہ کا چہرہ پکڑا اور چومنا شروع کر دیا اور لن کی طرف کر کے کہا یہ تو سویا ہوا ہے اسے تو جگاؤ

خالہ ۔یے تو میرے دو چوپوں کی مار ہے ابھی آٹھ جائے گا اور ساتھ ہی منہ میں ڈال لیا میں ان کا سر دباتے ہوئے کہا خالہ امی کے بارے میں آپ کو کب سے پتہ ہے 

خالہ ام امم ام چوپا چھوڑ کر میں تو تب سے جانتی ہوں جب ہم دونوں بہنیں جوان ہوئی تھی 

میں تب تو کچھ نہیں ہوتا ہوگا کیونکہ میں نے سنا اس وقت سب بہن بھائیوں کی طرح رہتے تھے

خالہ ۔ یہ سب منہ کی باتیں ہے سب کچھ ہوتا ہے ہمارے ساتھ پھدیاں نہیں لگی یا تب مردوں کے لن نہیں ہوتے تھے سب جھوٹ ہے اس وقت بھی لڑکیاں جاتی تھی اپنے یاروں کے پاس اور تب تو بہت آسان ہوتا تھا چھوٹے چھوٹے گھر ہوتے چھتوں پر اکٹھے سوتے شام کے بعد کوئی باہر نہیں نکلتا تھا پھر عورتیں آرام سے جاتی تھی اپنے یاروں کے پاس کھبی کھیتوں میں کھبی حویلیوں میں کسی کو پتہ نہیں چلتا تھا 

میں اچھا اس کا مطلب آپ بھی جوانی میں چالو لڑکی تھی 

خالہ ویسے تو اب بھی ہو پر تیری امی کا ریکارڈ نہیں توڑ سکتی 

میں ۔ کیوں جی انہوں نے ایسا کیا کر دیا خالہ میرا لن ہلاتے ہوئے بولی یار بعد میں بتاتی ہوں باجی نے بہت کچھ کیا ابھی تیرا کھڑا ہو گیا اس کا کچھ کر 

میں جی کرتے تھوڑا چوپا لگا دو اس رات 3 بار خالہ کی پھدی ماری ہر شاٹ کے بعد وہ اپنی اور امی کی باتیں بتانے لگ جاتی جو جو انہوں نے مجھے بتایا میں تو سوچ بھی نہیں سکتا اور اب 4 سال سے اپنے گھر کے ہی نہیں پورے خاندان کے بارے میں پتا کون کس سے چدی کہا جاتی کہا سے آتی میں تو سوچتا آپ سب کو کیسے بتاؤ وہ سب جو خالہ نے بتایا ہے

Comments

Popular posts from this blog

سچی کہانی۔۔ قسط نمبر 1

کوفت بھی مزہ بھی